جموں و کشمیر پاکستان اور چین کا حصہ ہیں، ٹوئیٹر، بھارتی صارفین آگ بگولہ ،شدید تنقید

جمعرات 18 فروری 2016 13:43

نئی دہلی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔18 فروری۔2016ء ) سماجی رابطے کی ویب سائٹ ’ٹوئیٹر‘ کی جانب سے مقبوضہ جموں و کشمیر کوپاکستان اور چین کا حصہ دکھانے پر بھارتی صارفین شدید غم و غصے کے ساتھ آگ بگولہ ہو گئے اور ٹوئیٹر کو شدید تنقید کا نشانہ بنانا شروع کردیا ۔بھارتی اخبار ’ٹائمز آف انڈیا‘ کا کہنا ہے کہ انٹرنیٹ صارفین لوکیشن سروس کو استعمال کرتے ہوئے جموں لکھتے ہیں تو جواب میں ٹوئٹر تجاویز کے طور پرخود بخود جموں کو پاکستان کا حصہ شو کرتا ہے اور اگر جموں و کشمیر لکھتے ہیں تو وہ اسے پیپلز رپبلیکن آف چین کا حصہ شو کرتا ہے۔

ٹوئیٹر پر صارفین کو اپنے ٹوئٹس کے ساتھ اپنے شہر کا ٹیگ لگانے کی سہولت دی جاتی ہے۔ صارفین خود اپنی جگہ کا انتخاب کر سکتے ہیں یا جی پی ایس کی طرف سے خود کار طریقے سے جگہ کا انتخاب ہوجاتا ہے۔

(جاری ہے)

بھارتی صارفین پر اس وقت سکتہ طاری ہوگیا جب انہوں نے مقبوضہ جموں کشمیر کو پاکستان اور چین کا حصہ دکھایا تاہم ٹوئٹر نے ا س بارے میں کوئی وضاحت نہیں دی۔

رپورٹ کے مطابق2013 میں گوگل کو بھی بھارتی صارفین کی طرف سے اسی طرح کی تنقید کا نشانہ بنایا گیاتھا جب اس نے اروناچل پردیش کو چین کا حصہ شو کیا تھا۔ چین کیلئے گوگل میپ نے شمال مشرقی ریاستوں اور کشمیر کو چین کا حصہ دکھایالیکن جب بھارتی صارفین اپنے ملک سے گوگل پر نقشہ دیکھتے تھے تو انہیں آزاد کشمیر اور مقبوضہ کشمیر بھارت کا حصہ نظر آتا تھا۔

متعلقہ عنوان :