اگلے ماہ ہونیوالی مردم شماری میں بلوچستان کے عوام بھرپورحصہ لیں،عوامی نیشنل پارٹی

بدھ 17 فروری 2016 22:51

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔17 فروری۔2016ء) عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی وصوبائی رہنماؤں نے کہا کہ اگلے ماہ ہونیوالی مردم شماری میں بلوچستان کے عوام بھر پور حصہ لیں ماضی میں نام نہاد قوم پرست جماعت کی مردم شماری سے بائیکاٹ کے باعث پشتون قوم آج بنیادی حقوق سے محروم ہے مردم شماری میں تمام غیر ملکیوں کو باہر رکھا جائے بعض جماعتیں مہا جرین کے نام پر صوبے کے دو برادر اقوام کو لڑانے کی کوشش کر رہے ہیں جو کہ اچھی روایت نہیں ہے اور بین الاقوامی قوانین کے تحت تمام مہا جرین کو مہا جر کارڈ ایشو کیا جائے جہاں پر امن وامان کا مسئلہ ہے یہ تو حکومت کی ذمہ داری بنتی ہے کہ جہاں مشکلات درپیش ہو وہاں تمام رکاوٹیں دور کی جائے مردم شماری نہ کر نے کا فائدہ وفاق کے نام پر پنجاب فائدے لیں گے جس سے پشتون بلوچ اقوام کی معاشی حقوق شدید متاثر ہو گی اسٹیبلشمنٹ پنجاب سے دہشتگردوں کے پنا ہ گائیں ختم کر کے ہمارے وطن کو بارود کا ڈھیر بنا رہے ہیں با چا خان اور ولی خان کی سیاسی کو مد نظر رکھ کر ملک کو چلایا جائے ان خیالات کا اظہار عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی رہنماء ڈاکٹر عنایت اﷲ خان صوبائی صدر اصغر خان اچکزئی ، ضلعی صدر ملک ابراہیم کاسی، عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی جنرل سیکرٹری حاجی نظام الدین کاکڑ، عبدالشکور کاکڑ، صاحب جان کاکڑ، پی ایس ایف کے صوبائی صدر ملک انعام کاکڑ این وائی او کے صدر خلیل آغا اور عین الدین ترین نے کوئٹہ پریس کلب میں با چاخان اور ولی خان کے برسی موقع پر تعزیتی ریفرنس سے خطاب کر تے ہوئے کیا عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی رہنماء ڈاکٹر عنایت اﷲ خان نے کہا کہ برصغیر پاک وہند کے سیاسی میدان میں تین شخصیات با چا خان، گاندھی اور ولی خان تھے ان کا کوئی ثانی نہیں ہے عدم تشدد کی پرچار میں با چا خان گاندھی سے دو قدم آگے تھے کیونکہ با چا خان اس قوم میں عدم تشدد کے پرچار کر تے تھے جس کے بچے پیدا ہو تے ہی کلاشنکوف کی آوازیں سنتے تھے انہوں نے شہرت ، دولت اور اقتدار کو اپنے راستے میں کبھی بھی آڑے نہیں لیا گاندھی کی کال پر قوم نے ہمیشہ لبیک کیا لیکن افسوس پشتونوں نے اپنے اکابرین کی بات پر عن ومن عمل نہیں کیا جو کہ تھے اس پر عمل پیرا ہو تے کبھی بھی اپنے عمل پر پشیمان نہیں تھے ہم ان کے پیروکار ہے اور انہیں راستے پر چل رہے ہیں لوگ اپوزیشن میں ایک اور اقتدار میں دوسرے موقف اپناتے ہیں لو گوں نے ضروریات کے تحت سمجھوتے کئے انہوں نے کبھی بھی جذبات کو نہیں ابھارابلکہ حکمت تدبیر سے اپنا راستہ نکالا اور اسی طرح ولی خان نے بھی اس ملک کو جمہوری نظام سے چلانے کے حق میں تھے مگر افسوس کہ اس وقت کے حکمرانوں نے ولی خان کے باتوں کو نظرانداز کیا جس کی وجہ سے آج ملک بحرانوں کا شکار ہے ولی خان نے ہمیشہ اس ملک کی اچھائی کی بات کی مگر حکمرانوں نے غدار القابات سے نوازا گیا انہوں نے کہا کہ اگر دونوں عظیم ہستی کسی اور ملک میں پیدا ہو تے تو آج ان کے دنیا میں ایک نام ہو تے مگر اس ملک میں سر سید احمد خان اور دیگر لو گوں کے ناموں کو نصاب میں شامل کیا لیکن اس عظیم ہستی کو پاکستان کے نصاف میں اس لئے شامل نہیں کیا چونکہ وہ ایک طبقہ کی بات نہیں کر تے تھے انہوں نے کہا کہ آج بھی وقت ہے کہ ہمارے ملک حکمران با چا خان اور ولی خان کے نقش قدم پر چل کر اس ملک کو بحرانوں سے نکال سکتے ہیں عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی صدر اصغر خان اچکزئی نے خطاب کر تے ہوئے کہا کہ بلوچستان میں ہونیوالے مردم شماری میں پشتون عوام بھر پور حصہ لے اور ماضی میں بھی ایک قوم پرست جماعت کے مردم شماری کے بائیکاٹ کے باعث پشتون قوم آج بنیادی حقوق سے محروم ہے اور جو فنڈز آتے ہیں وہ بھی نہ ہونے کے برابر ہے اور جو جماعتیں مہاجرین کے نام پر مردم شماری سے بائیکاٹ کر نے کی دھمکیاں دے رہے ہیں وہ بھی بلوچستان کے دشمن ہے اور مردم شماری سے بائیکاٹ کا فائدہ ان قو توں کو ملے گا جو قوتیں پشتون اور بلوچ قوم کو آپس میں لڑانا چاہتے ہیں جو جماعتیں مہا جرین کی انخلاء کے باتیں کر رہے ہیں ہم بھی تمام غیر ملکیوں کے انخلاء کے حق میں ہے وہ چاہئے ایرانی، عراقی،ہندوستانی یا افغان ہی کیوں نہ بین الاقوامی قوانین کے تحت انہیں مہا جر کارڈ ایشو کیا جائے انہوں نے کہا کہ اگر نیشنل پارٹی یا بی این پی افغان مہا جرین کے انخلاء سے متعلق بلوچستان اسمبلی میں قرارداد لائیں گی تو عوامی نیشنل پارٹی بھی مردم شماری کے حق میں قرارداد لائی گی انہوں نے کہا کہ تمام جماعتیں صوبے کے برادر اقوام کو لڑانے کی کوشش سے باز رہے جن علاقوں میں ووٹ نہیں ڈالے گئے یہ ریاست کی ذمہ داری ہے کہ ان علاقوں میں امن وامان کی صورتحال بہتر بنائے مردم شماری نہ ہونے سے بلوچ پشتون اقوام کی معاشی حقوق شدید متاثر ہو گی انہوں نے کہا کہ مسلم باغ گرلز کالج کے طالبہ کیساتھ ہونیوالی واقعہ کی جوڈیشل کمیشن بنا یا جائے اور واقعہ میں ملوث تمام ذمہ داران کو قرار واقعی سزا دی جائے انہوں نے کہا کہ با چاخان اور ولی خان نے پشتون قوم کو اس وقت پالیسی دی رکھیں تھیں مگر اس وقت پشتون قوم پالیسی پر نہ چلنے سے مشکلات پیش آرہی ہے اس موقع پر دیگر مقررین نے خطاب کیا

متعلقہ عنوان :