چکوال ،چوآسیدن شاہ میں ناجائز تجاوزات کے خلاف بڑے آپریشن کی تیاریاں شروع

بدھ 17 فروری 2016 22:47

چکوال (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔17 فروری۔2016ء )چوآسیدن شاہ میں ناجائز تجاوزات کے خلاف بڑے آپریشن کی تیاریاں شروع ہوگئیں ہیں اور اسسٹنٹ کمشنر چوآسیدن شاہ نے محکمہ مال کو ناجائز تجاوزات کے بارے میں مکمل ریکارڈ فراہم کرنے کی ہدایات جاری کردی ہیں اس سلسلہ میں چوآسیدن شاہ کی عوام نے کہا ہے کہ ناجائز تجاوزات کا آپریشن بلاتفریق کیا جائے اور جوبھی بڑے سیاسی ہیں سب سے پہلے اُن کا آپریشن شروع کیا جائے کیونکہ اگر غریب کمزور لوگوں کی جائیدادیں تجاوزات کے نام پر گرائیں گئیں اور بڑے سیاسی مگرمچھوں جنہوں نے اپنی جائیدادوں کے آگے ناجائز تجاوزات بنارکھی ہیں کیاMPAمہوش سلطانہ اپنے چہیتوں کی ناجائز تجاوزات بچا کر غریب ٹھیہ بانوں کے خلاف آپریشن ہی آپریشن کرائیں گی یا چوآسیدن شاہ شہر میں 1940کے ریکارڈ کے مطابق آپریشن کرواکر شہر سے تجاوزات واگذار کروئیں گی شہر کی مین سڑک کے ایک طرف نالہ تو دوسری طرف برلب سڑک دکانات کے مالکان نے شہر کی سٹرک تک آگئے ہیں حالانکہ محکمہ ہائی وے کے قانون کے مطابق سٹرک کے درمیان سے40دائیں اور بائیں کوئی بھی تعمیرات نہیں کی جاسکتیں لیکن چوآسیدن شاہ شہر میں ایک کونے سے دوسرے کونے تک تمام دکانات کے مالکان نے پکی تعمیرات اپنی جگہ سے کئی فٹ تک کر رکھی ہیں جس سے شہرمیں ہروقت سٹرک اکثر بلاک رہتی ہے جبکہ اس سے آگے اور ظلم یہ کہ مزید سامان بھی دوکاندارااپنی دکان کے آگے سجا لیتے ہیں جو پیدل چلنے والوں کے لئے بھی دشواری کا باعث بنتے ہیں اور اکثرکئی منٹ ٹریفک بلاک رہتی ہے پورا شہر ااس وقت تجاوزات کا گڑھ ہے شہرمیں سب سے بڑی تجاوزات گورنمنٹ بوائزایلیمنٹری سکول کے نیچے قبضہ مافیا گروپ نے کئی دکانات بنا کر ماہانہ لاکھوں روپے کا کرایہ وصول کر رہا ہے جبکہ اُس سے آگے چلیں تو سب پول کھل جائے گا جبکہ دوسر ی طرف سے تجاوزات شروع کریں تو شہر کے بڑے سیاسی مہرے اور مہوش سلطانہ کے راج دولارے نے سرکاری جگہ پر قبضہ بنارکھ ہے اُس سے آگے آئیں کو کرنل فیروز کی مشہور کالونی ہے جس کا تو سارا رقبہ جس میں کوٹھی قائم ہے وہ بھی ناجائز تجاوزات کے ماتھے پر کلنک کا ٹیکہ ہے اسی طرح آگے آئیں تو دیکھ تا جا اور شرماتا جا جو کہ کئی شریف زادوں کی دکانات دس فٹ تک سے لے کر20 فٹ تک تجاوزات میں آٹی پڑیں ہیں جبکہ چوک میں سفید پوشوں کی ایک سے دوکانات تک تجاوزات میں ہیں جومین چوک کو بڑا نہ کرنے دے سکے اس سے آگے نکلیں تو سیدن شیرازی کے دربار کی طرف جاتے ہوئے راستے کی کئی دوکانات 20سے 30فٹ تک تجاوزات کی حد میں ہیں اسی طرح درمیانی مسجد کے نیچے تمام دوکانات تجاوزات کا حصہ ہیں اس سے آگے نکلیں تو اُس سے آگے کا تو اﷲ ہی حافظ ہے اسی طرح شہر کا محلہ وڈاراہ جو ہندوؤں کے وقت سے16فٹ تک ہے اُس میں ایک سرے سے لیکر دوسرے سرے تک تجاوزات کی بھرمار ہے جو سبزمنڈی سے شروع ہوکر تمام راستے میں کسی جگہ سے 8فٹ اور کسی جگہ سے 6فٹ تک رہ گیا ہے اور مقامی لوگوں نے ہٹ دھرمی کرتے ہوئے خود ساختہ قبضے کر رکھے ہیں یہاں وڈا راہ کا آپریشن انتہائی ضروری ہے جو محلہ وڈاراہ کے ایک طرف سے شروع کرکے دوسرے سرے تک کیا جائے جبکہ محلہ ڈلوال روڈپر بھی مکینوں نے خود ساختہ تعمیرات کر رکھی ہیں اور سٹرک کے اُوپر جان بوجھ کر تعمیرات کر رکھی ہیں جبکہ سٹرک کی نالیوں تک مقامی لوگوں نے تجاوزات بنا رکھی ہیں جو سب کی سب مقامی سیاسیوں کی نگرانی میں کی جاتیں رہیں جبکہ مین نالہ چوآسیدن شاہ بھی اسی روکاوٹ کی وجہ سے پایہء تکمیل کو نہیں پہنچ رہا جس سے حکومت پنجاب کا کرڑوں روپے کا منصوبہ بھی ناکام ہو چکا ہے مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ TMOچوآسیدن شاہ کی ملی بھگت اورTMAچوآسیدن شاہ کے عملہ کی ملی بھگت سے شہر میں ناجائز تجاوزات ہوتیں رہیں جو آج پھر حکومتی مشینری کو ناجائزتجاوزات کے خلاف آپریشن کرناپڑ ھ رہاہے عوام کا مطالبہ ہے کہ ناجائز تجاوزات کے خلاف آپریشن مکمل میرٹ پر کیا جائے تاکہ قبضہ مافیا کو عبرت حاصل ہو کیونکہ اگر راستے کھل جائیں گے تو ترقی میں مزید تیزی آئے گی ۔