حکمرانوں کا بلاتفریق احتساب کیا جائے، صوبائی وسائل غریب کیبجائے غیر ضروری منصوبوں پر خرچ نہیں کرنے دینگے،روایتی تھانہ کلچر تبدبل ، سیاسی دباؤ سے پاک پولیس اورانصاف کی بروقت فراہمی سے لا ء اینڈ آرڈر بہتر کیا جا سکتا ہے، بہتر قوم بنانے اور ملکی خوشحالی کیلئے نوجوانوں کو روزگار فراہم، تعلیم اور صحت پر پیسہ خرچ کرنا ہوگا، حکومت پرائمری ایجوکیشن پر توجہ دے، پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر میاں محمودالرشید کی مختلف وفود سے گفتگو

بدھ 17 فروری 2016 22:20

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔17 فروری۔2016ء ) پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر میاں محمودالرشید نے کہا کہ حکمرانوں کا بلاتفریق احتساب کیا جائے، صوبائی وسائل غریب کی بجائے غیر ضروری منصوبوں پر خرچ نہیں کرنے دینگے،روایتی تھانہ کلچر تبدبل ، سیاسی دباؤ سے پاک پولیس اورانصاف کی بروقت فراہمی سے لا ء اینڈ آرڈر بہتر کیا جا سکتا ہے، بہتر قوم بنانے اور ملکی خوشحالی کیلئے نوجوانوں کو روزگار فراہم، تعلیم اور صحت پر پیسہ خرچ کرنا ہوگا، حکومت پرائمری ایجوکیشن پر توجہ دے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے پبلک سکریٹریٹ میں وکلا، سول سوسائٹی اور اساتذہ پر مشتمل مختلف وفود سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔ وفد میں ایوب خاں میو، شوکت بھٹی، شیراز ذکاء ایڈوکیٹ ، تیمورالسلام، عامر قریشی، وقاص ابراہیم، محمد جاوید، عبدالرحمان، زاہد گجر، رانا عمر ودیگر شامل تھے۔

(جاری ہے)

میاں محمودالرشید نے کہا کہ پنجاب میں عملی طور پر آمریت قائم ہے، فرد واحد10کروڑ عوام کے مستقبل کا فیصلہ کر رہا ہے، خادم اعلیٰ ایوان کو اعتماد میں لئے بغیرفیصلے کر رہے ہیں، صحت سمیت10سے زائد وزارتوں پر براجمان ہے وہ اپنے علاوہ کسی کو قابل ہی نہیں سمجھتے صوبے کے سارے وسائل مشیروں کی فوج ، غیر ضروری کاموں،اپنی ذاتی تشہیراور سکیورٹی پر خرچ کئے جا رہے ہیں دوسری جا نب دانستہ طور پر عوام کو بنیادی انسانی حقوق سے محروم رکھا ہوا ہے لیکن اپوزیشن کسی صورت فنڈز حکمرانوں کو اپنی عیاشی اور غیر ضروری کاموں پر ضائع نہیں کرنے دیگی۔

انہوں نے کہا کہ پولیس نظام میں اصلاحات لائے بغیر صوبے میں امن وامان بہتر نہیں ہو سکتا، پولیس افسروں کی میرٹ پر تعیناتی اور محکمے کو سیاسی دباؤ سے آزاد کرنا ہوگا، عام آدمی سے لیکر حکمرانوں تک ہر ایک کا احتساب کرنا ہوگا، عوام کوروایتی تھانہ کلچر سے آزادی،سستے اور عام انصاف کی فراہمی تک لا اینڈ آرڈر کا مسئلہ حل نہیں ہوگا۔ انہوں نے مزید کہا کہ عدم سکیورٹی کے باعث کئی روز تک تعلیمی ادارے بند رہے، اداروں کو سکیورٹی دینے کی بجائے حکمرانوں نے پولیس اور ایلیٹ کے نوجوانوں کو اپنی سکیورٹی پر لگا رکھا ہے ۔

وفد سے گفتگو کرتے ہوئے اپوزیشن لیڈر میاں محمودالرشید کا کہنا تھا کہ صوبے میں ترقیاتی کام ہونے چاہئیں لیکن اس سے قبل عوام کو ان کے حقوق دینا ہونگے۔ غریب کو روزگار اسکے بچے کو تعلیم اور صحت جیسی بنیادی ضرورت پوری کرنی پڑیگی، انہوں نے کہا کہ پوری دنیا میں وسائل اپنے عوام پر خرچ کئے جاتے ہیں لیکن ہمارے موجودہ حکمرانوں انسانی جانوں سے زیادہ سڑکوں اور پلوں کو اہمیت دیتے ہیں جو غلط طرز حکمرانی ہے ایک جمہوری حکومت میں عوام سب سے مقدم ہوتی ہے۔ اساتدہ سے گفتگو کرتے ہوئے محمودالرشید نے مطالبہ کیا کہ حکومت تعلیمی اداروں کا معیار بہتر بنائے اور پرائمری ایجوکیشن پر توجہ دے۔