نوا زشریف کو گھبراہٹ ہوتی تو وہ این آر او پردستخط کرلیتے ‘ وہ ایسے لیڈر ہیں جن کو اپنے والد کو بھی لحد میں اتارنے کی اجازت نہیں دی گئی ‘ ان کے خلاف دھرنے ہوئے ،و زیر اعظم ہاؤس پر قبضہ کا منصوبہ بنایا گیا وہ تب بھی نہیں گھبرائے، اداروں کو درست سمت میں چلانا وزیر اعظم کا اور حکومت کا کام ہے،وزیر مملکت پانی و بجلی عابد شیر علی کی نجی ٹی وی سے گفتگو

ا یک وزیر نے ایک جماعت اور دوسرے وزیر نے دوسری جماعت کو ٹارگٹ کر رکھا ہے ، مجھے گزشتہ ر وز وزیر اعظم پر بہت ترس آیا ،ندیم افضل چن

بدھ 17 فروری 2016 22:17

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔17 فروری۔2016ء) وزیر مملکت پانی و بجلی عابد شیر علی نے کہاہے کہ میرے قائد میاں نوا زشریف کو اگر گھبراہٹ ہوتی تو وہ این آر او پر دستخط کر لیتے ‘ وہ ایسے لیڈر ہیں جن کو اپنے والد کو بھی لحد میں اتارنے کی اجازت نہیں دی گئی ‘ ان کے خلاف دھرنے ہوئے اور و زیر اعظم ہاؤس پر قبضہ کا منصوبہ بنایا گیا وہ تب بھی نہیں گھبرائے ۔

اداروں کو درست سمت میں چلانا وزیر اعظم کا اور حکومت کا کام ہے۔ پیپلز پارٹی کے رہنما ندیم افضل چن نے کہا کہ ا یک وزیر نے ایک جماعت اور دوسرے وزیر نے دوسری جماعت کو ٹارگٹ کر رکھا ہے ، ہم نے کہا تھا جمہوریت او رجلا وطنی سے کچھ سیکھیں۔ مجھے گزشتہ ر وز وزیر اعظم پر بہت ترس آیا ۔ وہ بدھ کو نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کر رہے تھے۔

(جاری ہے)

پروگرام سے گفتگو کرتے ہوئے عابد شیر علی نے کہا کہ میرے قائد نوا زشریف کسی گھبراہٹ کا شکار نہیں ہوتے ۔

ان کا دامن صاف ہے اور اداروں کو ٹھیک کرنا حکومت کی ذمہ داری ہے۔ عابد شیر علی نے کہا کہ اگر وزیر اعظم گھبراہٹ کا شکار ہوتے تو این ار او کر لیتے وہ ایسے لیڈر ہیں جن کو اپنے والد کو بھی لحد میں اتارنے کی اجازت نہیں دی گئی۔ انہوں نے او ران کے خاندان نے پاکستان کی جمہوریت کیلئے قربانیاں دی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخوا میں احتساب کمیشن کا ڈی جی تبدیل کر دیا جاتا ہے تو کوئی مسئلہ نہیں ہوتا اور اگر وفاق اداروں کو ٹھیک کرنے کی بات کرتے ہو تو مسئلہ بن جاتا ہے ۔

عابد شیر علی نے کہا کہ ماضی میں سیاسی بھرتیاں ہوتی تھیں اب میرے یا خواجہ آصف کے کہنے پر ہماری منسٹری میں بھرتی نہیں کی گئی۔ ڈیپوٹیشن پر آئے ہوئے ملازمین کو بھی ہم واپس ان کے اداروں میں بھیج رہے ہیں۔ ہم اپنے اداروں میں 3 افسران کے خلاف خود ہی احتساب کر رہے ہیں۔ پروگرام میں بات چیت کرتے ہوئے ندیم افضل چن نے کہاکہ حکومت سیم پیج سے سیم کیج میں بھی جائے گی۔

ا بھی تو پارٹی شروع ہوئی ہے آگے آگے دیکھئیے ہوتا ہے کیا۔ انہوں نے کہاکہ مجھے گزشتہ ر وز وزیر اعظم کی بے بسی پر بہت ترس آیا۔ ہم نے کہا تھا جمہوریت اور جلا وطنی سے کچھ سیکھیں مگر انہو ں نے کچھ نہیں سیکھا۔ ایک وزیر ایک جماعت اور دوسرے نے دوسری جماعت کو ٹارگٹ کر رکھا ہے۔ حکومت ماضی سے سیکھتی تو آج یہ رونا نہ رونا پڑتا