بڑے بڑے بجلی چوروں کے بجائے عام اور گھریلوصارفین کو ہدف بنانا ظلم ہے،حافظ نعیم الرحمن

کراچی کے عوام پہلے ہی k۔الیکٹرک کے جعلی بلوں اور غلط ریڈنگ کے عذاب کا شکار ہیں ۔کرپشن حکمرانوں نے خودپروان چڑھائی ہے، امیر جماعت اسلامی کراچی

بدھ 17 فروری 2016 22:02

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔17 فروری۔2016ء) امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے وزرات ِ پانی و بجلی کی طرف سے الیکٹریسٹی ایکٹ میں ترامیم کی سفارشات کی منظوری اور ان کی روشنی میں نئے قانون کو نافذالعمل کر نے پر گہری تشویش کا اظہار کر تے ہوئے کہا ہے کہ بڑے بڑے بجلی چوروں اور قومی خزانے سے اربوں روپے لوٹنے والوں کے خلاف کوئی کاروائی کر نے کے بجائے چھوٹے اور گھریلو صارفین کو ہدف بنانا ملک بھر کی عوام کے ساتھ سراسر ظلم و زیادتی ہے ۔

بالخصوص کراچی کے عوام جو پہلے ہی k۔الیکٹرک کے جعلی بلوں ،غلط ریڈنگ اور اوور بلنگ کے عذاب کا شکار ہیں ،اب ان قوانین کی آڑ میں کراچی کے عام صارفین کو نشانہ بنانے کے مواقع مل جائیں گے ۔انہوں نے کہا کہ بجلی چوری کر نے والوں کو 7سال تک کی سزائیں قید بامشقت اور 1کروڑ روپے تک جرمانے کی سزائیں محل نظر ہیں ۔

(جاری ہے)

ملک میں رشوت ،بدعنوانی کینسر کے مرض کی طرح سرائیت کر گئی ہے اور حکمرانوں نے سر کاری سر پرستی میں خود کرپشن کو پروان چڑ ھا یا ہے ۔

بجلی چوری میں متعلقہ ادارے اور ان کے ذمہ داران خود ملوث ہو تے ہیں جو بڑے بڑے بجلی چوروں اور نادہندگان کے خلاف کاروائی سے پہلو تہی برتتے ہیں ۔بجلی چوری جیسے جرائم اور نادہندگان میں بڑی بڑی شخصیات اور ادارے شامل ہیں لیکن ان سے صرف نظر کر کے عام صارفین پر ہی سارا نزلہ گرایا جاتا ہے اور یہ نئے قوانین بھی اسی سلسلے کی کڑی محسوس ہو تے ہیں ۔ضرورت اس بات کی ہے کہ رشوت ،بدعنوانی اور کرپشن کے خاتمے اور بجلی چوری کی روک تھام کے لیے عام اور گھریلوصارفین کو ڈرانے ،دھمکانے اور خوف ذدہ کر نے کے بجائے تمام بجلی چوروں اور نادہندہ گان کے خلاف بلاامتیاز اور بلا تفریق کاروائی کی جائے ۔