پنجاب کے قبائلی علاقوں میں دہشتگرد عناصر کیخلاف سرجیکل آپریشن پر اتفاق رائے کر لیا گیا‘ نجی ٹی وی

رینجرز کی مدد بھی حاصل کی جائیگی،دائر اختیار کے امور طے کرنے کے بعد رینجرز کو بلانے کیلئے ریکوزیشن بھیجی جائے گی ضرورت محسوس ہوئی تو آئین و قانون کے مطابق فوج اور رینجرز کی مدد بھی حاصل کی جا سکتی ہے ‘ وزیر قانون رانا ثنا اﷲ کی گفتگو

بدھ 17 فروری 2016 21:58

لاہور( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔17 فروری۔2016ء) وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف سے کور کمانڈر لاہور لیفٹیننٹ جنرل صادق علی سمیت دیگر اعلیٰ عسکری حکام نے انتہائی اہم ملاقات کی ،پنجاب کے قبائلی علاقوں میں دہشتگرد عناصر کیخلاف سرجیکل آپریشن پر اتفاق رائے کر لیا گیا ، رینجرز کی مدد بھی حاصل کی جائے گی جس کے دائر اختیار کے امور طے کرنے کے بعد حکومت رینجرز کو بلانے کی ریکوزیشن کرے گی ۔

نجی ٹی وی نے ذرائع کے حوالے سے کہا ہے کہ گزشتہ روزوزیراعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف کی رہائشگاہ پر کور کمانڈر لاہور لیفٹیننٹ جنرل صادق علی اور دیگر اعلیٰ عسکری حکام نے انتہائی اہم ملاقات کی ۔ جس میں پنجاب کے قبائلی علاقوں میں موجود دہشتگرد اور جرائم پیشہ عناصر کیخلاف کارروائی کے حوالے سے تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا ۔

(جاری ہے)

ذرائع کے حوالے سے بتایاگیا ہے کہ ابتدائی طور پر تونسہ شریف اور راجن پور میں رینجرز کی معاونت سے سرجیکل آپریشن کا فیصلہ کیا گیا ہے جس میں دہشتگردوں کا کسی بھی حد تک پیچھا کیا جائے گا ۔

ذرائع کے مطابق حکومت رینجرز کے دائرہ اختیار کے امور طے کرنے کے بعد رینجرز کو بلانے کے لئے ریکوزیشن کر یگی ۔اس حوالے سے جب وزیر قانون پنجاب رانا ثنا اﷲ خان سے ٹیلیفون پر رابطہ کیا گیا تو ان کا کہنا تھاکہ آئین و قانون کے مطابق انتخابات اور محرم کے موقع پر نہ صرف رینجرز بلکہ فوج کو بھی بلایا گیا ہے ۔ اگر کچے کے علاقے میں آپریشن کا فیصلہ ہوا تو پنجاب کی کاؤنٹر ٹیرر ازم فورس ،ایلیٹ فورس ، سپیشل برانچ اس کی اہلیت اور استعداد رکھتی ہیں ۔ تاہم اگر فوج اور رینجرز کی ضرور ت محسوس ہوئی تو آئین و قانون کے مطابق یہ مدد بھی لی جا سکتی ہے اور اس کے لئے کسی فیصلے کی ضرورت نہیں۔