پاکستان سعودی عرب کے زیر کمان بننے والے 34مسلم ممالک کے فوجی اتحاد کا باقاعدہ حصہ نہیں بنا ٗ سرتاج عزیز

اسلامی اتحاد سے متعلق ہونے والی پیش رفت کے بارے میں پارلیمان کو اعتماد میں لیا جائے گا ٗوقفہ سوالات

بدھ 17 فروری 2016 20:59

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔17 فروری۔2016ء) وزیر اعظم کے مشیر سرتاج عزیز نے کہا ہے کہ پاکستان ابھی تک دہشت گردی کے خلاف سعودی عرب کے زیر کمان بننے والے 34 مسلم ملکوں کے فوجی اتحادکا باقاعدہ حصہ نہیں بنا۔بدھ کو قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران وقفہ سوالات میں سوالات کا جواب دیتے ہوئے اْنھوں نے کہا کہ پاکستان نے ابھی تک اس اتحاد کے معاہدے پر دستخط نہیں کیے اور نہ ہی اسے اس اتحاد میں اپنے کردار کے بارے میں علم ہے۔

سرتاج عزیز نے کہا کہ اس اتحاد سے متعلق معاہدہ طے پانے کے بعد ہی اس بات کا تعین ہو سکے گا کہ اس میں پاکستان کا کیا کردار ہے۔اْنھوں نے کہا کہ اس اسلامی اتحاد سے متعلق ہونے والی پیش رفت کے بارے میں پارلیمان کو اعتماد میں لیا جائے گااس بارے میں اعلیٰ قیادت کی سطح پر مشاورت جاری ہے جبکہ اس اتحاد کے بارے میں سعودی عرب سے مزید تفصیلات کا بھی انتظار ہے۔

(جاری ہے)

سرتاج عزیز نے کہاکہ 34 اسلامی ملکوں کا یہ اتحاد دہشت گردی کے خلاف ہے اور اس کا فرقہ واریت سے کوئی تعلق نہیں ہے۔اْنھوں نے کہا کہ پاکستان ایسی تمام کاوشوں کی حمایت کرتا ہے جو دہشت گردی کے خاتمے کے لیے ہوں۔خارجہ امور کے بارے میں وزیر اعظم کے مشیر کا کہنا تھا کہ اگلے ماہ اسلامی ممالک کے اس اتحاد کے اجلاس کے دوران ایران اور عراق کو شامل نہ کیے جانے کے معاملے پر بھی غور کیا جائے گا۔

سرتاج عزیز نے کہاکہ پاکستان اپنے قومی مفادات کا تحفظ کرتے ہوئے دہشت گردی کے خاتمے کے لیے اقوام متحدہ سمیت دیگر ملکوں کی کاوشوں کی حمایت کرتا ہے۔سعودی عرب میں 20اسلامی ملکوں کی جنگی مشقوں میں پاکستان کی شمولیت کے بارے میں انھوں نے کہا کہ پاکستان کی افواج دونوں ملکوں کے درمیان طے پانے والے معاہدے کے نتیجے میں سعودی عرب میں موجود ہیں۔اْنھوں نے کہا کہ اس وقت پاکستان کی مسلح افواج کے 1200سے زائد اہلکار اس وقت سعودی عرب میں موجود ہیں جو سعودی افواج کی استعدادکار بڑھانے کے لیے اْن کو تربیت دے رہے ہیں۔