نیب نے پنجاب پر ہاتھ ڈالا تو اب موجودہ حکومت کی آنکھ میں بھی کھٹکنے لگا ، نوازشریف کو1991 سے کمزور وزیراعظم ہونے کے کونسے اشارے ملے ہیں، ان کو نیب کے خلاف عوامی جلسے کی بجائے پارلیمان میں بات کرنی چاہیے تھی

قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف خورشید شاہ کی پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے گفتگو

بدھ 17 فروری 2016 20:37

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔17 فروری۔2016ء) قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ نے کہا ہے کہ وزیراعظم نواز شریف کو کون سے اشارے ملے ہیں جو انہوں نے کہا کہ وہ 1991 سے بھی کمزور وزیراعظم ہیں، وزیراعظم کو عوامی جلسے میں نیب کے خلاف بات نہیں کرنی چاہیے تھی، پارلیمان میں آ کر بات کرنی چاہیے، نیب نے پنجاب پر ہاتھ ڈالا تو اب موجودہ حکومت کی آنکھ میں بھی کھٹکنے لگا، کرپشن کے خلاف نیب کو کارروائی کرنی چاہیے مگر مکمل تحقیقات کے بعد گرفتاری عمل میں لائے جائے، چیئرمین نیب کی تقرری میرٹ پر کی گئی تھی، ان کے حوالے سے پوری تحقیقات کے بعد چیئرمین نیب لگایا گیا تھا۔

بدھ کو پارلیمنٹ ہاؤس میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے کہا کہ وزیراعظم ایوان میں آ کر بات کریں اگر نیب کے کردار پر اعتراض ہے تو ایوان میں اس پر بات کریں، عوامی جلسے میں ذکر مناسب نہیں تھا، موجودہ حکومت پارلیمان کو بائی پاس کر کے فیصلے کر رہی ہے، جہاں کرپشن ہو وہاں نیب کو کاروائی کرنی چاہیے، پنجاب کے صوبائی وزیر نے بھی نیب کے خلاف بیانات دیئے ہیں جو کہ درست نہیں ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پہلے دور میں وزیراعظم آتے تھے، اپوزیشن لیڈر نہیں آتے تھے، اب وزیراعظم نہیں آتے اور اپوزیشن لیڈر روزانہ آتے ہیں، وزیراعظم پارلیمنٹ کو اہمیت دیں گے تو مضبوط ہوں گے