اساتذہ اور طالب علموں کی سیکیورٹی کے لئے اقدامات کئے جا رہے ہیں۔ گورنر سندھ

بدھ 17 فروری 2016 19:47

کراچی ۔ 17 فروری (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔17 فروری۔2016ء) گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد خان نے کہا ہے کہ جامعات میں اساتذہ اور طالب علموں کی سیکیورٹی کو یقینی بنانے کے لئے ایک جامع حکمتِ عملی کے تحت اقدامات کئے جا رہے ہیں تاکہ دہشت گردوں کی ممکنہ کارروائی سے محفوظ رہا جا سکے۔ بدھ کو جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق ان خیالات کا اظہار انہوں نے سندھ مدرسة الاسلام یونیورسٹی کی چوتھی سالگرہ کے موقع پر منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

اس موقع پر برٹش قونصل سندھ و بلوچستان کے ڈائریکٹر رابن ڈیوس اور یونیورسٹی کے وائس چانسلر محمد علی شیخ بھی موجود تھے۔ انہوں نے کہا کہ تمام وائس چانسلرز اس حکمت عملی کے تحت سیکیورٹی اقدامات کو یقینی بنا رہے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ جامعات ملک وقوم کی ترقی اور خوشحالی میں بنیادی اہمیت کی حامل ہوتی ہیں کیونکہ یہ ملک کو چلانے والے دماغ پیدا کرتی ہیں اور تعلیم کے ساتھ ساتھ تربیت اور رہنمائی کا فریضہ بھی انجام دیتی ہیں۔

گورنر سندھ نے کہا کہ وہ اس اعزاز پر انتہائی فخر محسوس کرتے ہیں کہ جس اسکول کو قائد اعظم محمد علی جناح  نے کالج کا درجہ دیا انہوں نے اسے یونیورسٹی کا چارٹر عطا کیا۔ انہوں نے کہاکہ اس کے علاوہ ان کی اپنی مادر علمی ڈاؤ میڈیکل کالج کو ڈاؤ یونیورسٹی بنانے اور ملک کی پہلی لاء یونیورسٹی کے قیام پر بھی وہ انتہائی خوشی محسوس کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ قائد اعظم کی مادر علمی ہونے کے باعث سندھ مدرسہ کو جامعات میں ایک منفرد مقام حاصل ہے کیونکہ بابائے قوم اسے انتہائی عزیز تصور کرتے تھے اور یہی وجہ ہے کہ انہوں نے اپنی وصیت میں جائیداد کا ایک تہائی حصہ اس درسگاہ کے نام کیا۔

انہوں نے کہا کہ یونیورسٹی بننے کے بعد 4 سال کے قلیل عرصہ میں اس جامعہ نے بے مثال ترقی کی ہے اور ہائر ایجوکیشن کمیشن کی جانب سے کوالٹی کے شعبہ میں ڈبلیو کیٹگری ملنا اس کا ایک واضح ثبوت ہے۔ انہوں نے یونیورسٹی کے طالب علموں کے بین الجامعاتی دوروں کو سراہتے ہوئے کہا کہ اس سے نہ صرف طالب علموں کے علم میں اضافہ ہو تا ہے بلکہ وہ ایک دوسرے کے تجربات سے سیکھتے بھی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ مدرستہ الاسلام کو اس کی تاریخی حیثیت میں بحالی کرنا بھی ایک قابل تحسین اقدام ہے جس کے لئے وائس چانسلر اور یونیورسٹی کی انتظامیہ مبار کباد کی مستحق ہیں۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ ملیر میں تعمیر ہونے والے یونیورسٹی کے لئے نئے کیمپس سے طالب علموں کو معیاری تعلیم کے مزید مواقع فراہم ہوں گے۔ انہوں نے تحقیق کے میدان میں یونیورسٹی کی جانب سے کئے جانے والے کاموں کو بھی سراہا۔

جامعات کے لئے فنڈنگ کی عدم فراہمی کے بارے میں صحافیوں کی جانب سے پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں گورنر سندھ نے کہا کہ 18 ویں ترمیم کے بعد ہائر ایجوکیشن کمیشن کی جانب سے جامعات کو فراہم کئے جانے والے فنڈز میں کمی واقع ہوئی ہے، یہی وجہ ہے کہ اس ضمن میں صوبائی حکومت اقدامات کررہی ہے جس کے نتائج جلد سامنے آئیں گے۔ دریں اثناء گورنر سندھ نے یونیورسٹی میں بابائے قوم کی تعلیمی ریکارڈ پر مشتمل میوزیم کا بھی دورہ کیا۔

وائس چانسلر محمد علی شیخ نے گورنر سندھ کو قائد اعظم کی سندھ مدرسہ میں انرولمنٹ اور لنکنزان میں تعلیم کے دوران کے واقعات سے آگاہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ گورنر سندھ کی ذاتی دلچسپی کے باعث گذشتہ 4 سال کے دوران یونیورسٹی نے نمایاں ترقی کی ہے اور دیگر جامعات کے لئے ایک قابل تقلید مثال قائم کی ہے۔ انہوں نے گورنر سندھ کو سندھ مدرسہ کی تاریخ، توسیع اور مستقبل کے منصوبوں کے بارے میں تفصیلی بریفنگ بھی دی۔

متعلقہ عنوان :