پاکستان اور اجنٹائن کے درمیان دوطرفہ تجارتی تعلقات کو فروغ دینے کے وسیع تر مواقع موجود ہیں،یونس محمد بشیر

زراعت، متبادل توانائی، فارماسیوٹیکلز اور سی این جی بسوں میں تعاون دونوں قوموں کے درمیان مشترکہ شراکت داری میں اہم کردار ادا کرسکتے ہیں،صدر کراچی چیمبر

بدھ 17 فروری 2016 19:30

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔17 فروری۔2016ء ) کراچی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر یونس محمد بشیر نے کہا ہے کہ پاکستان اور اجنٹائن کے درمیان دوطرفہ تجارتی تعلقات کو فروغ دینے کے وسیع تر مواقع موجود ہیں۔ زراعت، متبادل توانائی، فارماسیوٹیکلز اور سی این جی بسوں میں تعاون دونوں قوموں کے درمیان مشترکہ شراکت داری میں اہم کردار ادا کرسکتے ہیں۔

پاکستان کے لیے ارجنٹائن کو پھل اور سبزیوں کی برآمدات کے وسیع مواقع دستیاب ہیں جبکہ فروٹ پروسیسنگ پلانٹس کو جدید خطوط پر استوار کرکے طلب کوبھی باآسانی پورا کیاجاسکتا ہے۔پاکستان سے ارجنٹائن کو روایتی اشیاء چاول، کھیل کا سامان،آلات جراحی، چمڑہ اور ٹیکسٹائل مصنوعات کی برآمدات کی خاطر خواہ گنجائش موجود ہے۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوں نے ارجنٹائن کے سفیرروڈولفو جے مارٹن سراویا کے دورہ کراچی چیمبر کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے کیا ۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان اور ارجنٹائن دیرینہ دوستانہ اور باہمی تعلقات سے لطف اندوز ہو رہے ہیں اور عالمی و خطے کے تمام مسائل پر گہری نظر رکھتے ہیں۔دونوں ممالک نے تعلقات کو مزید مستحکم بنانے کے لیے تجارتی رابطے استوار کرنے کے علاوہ مشترکہ اقتصادی کمیٹی اور پاک ارجنٹائن بزنس کونسل بھی قائم کی ہوئی ہے۔انہوں نے بتایاکہ مالی سال 2015 میں پاکستان کی ارجنٹائن کے لیے برآمدات میں 21فیصد کمی واقع ہوئی اور 44ملین ڈالر مالیت کی اشیاء برآمد کی گئیں جبکہ مالی سال 2014 میں اسی عرصے کے دوران 53ملین ڈالر مالیت کی اشیاء برآمد کی گئیں ۔

دوسری طرف پاکستان کی اجنٹائن سے درآمدات دگنی ہو گئی ہیں جو گزشتہ سال 71ملین ڈالر سے بڑھ کر141ملین ڈالر تک پہنچ گئیں۔انہوں نے کہاکہ دونوں ممالک کے درمیان معمولی تجارتی حجم کو بہتر بنانے کے لیے مشترکہ کوششوں کی ضرورت ہے اس ضمن میں دونوں جانب سے تاجربرادری کو قریب لانے کے اقدامات کیے جانے چاہیے جو واحد حل ہے اور کراچی چیمبر اس حوالے سے اپنا کردار ادا کرنے کے لیے تیارہے۔

متعلقہ عنوان :