فیصل آباد انڈسٹری کو شہر سے باہرمنتقل کرنے سے متعلق مفاہمت کی یادداشت پر دستخط

صنعتی ترقی اور سرمایہ کاری کے فروغ کیلئے 2ارب روپے کے فنڈز جاری کردئیے گئے،چوہدری محمد شفیق

بدھ 17 فروری 2016 18:07

لاہور۔17 فروری(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔17 فروری۔2016ء) صنعتی ترقی اورسرمایہ کاری کے فروغ کے لئے پنجاب کی تمام 17 سمال انڈسٹریل اسٹیٹس میں انفراسٹرکچرکی بہتری کے لئے 2۔ارب روپے کے فنڈز خرچ کئے جارہے ہیں ،اس سلسلے میں فیصل آباد کی انڈسٹریل اسٹیٹ کی ڈویلپمنٹ کے لئے 35کروڑکے فنڈز مختص کئے گئے ہیں جبکہ گوجرانوالہ میں 250ایکڑ پر مشتمل فریدانڈسٹریل اسٹیٹ قائم کی جارہی ہے۔

یہ بات صوبائی وزیر صنعت وسرمایہ کاری چوہدری محمد شفیق نے آل پاکستان ٹیکسٹائل پروسیسنگ ملز ایسوسی ایشن کے دفتر میں فیڈمک اور اپٹما کے مابین انڈسٹریز کو شہر سے باہرایم تھری انڈسٹریل اسٹیٹ میں منتقل کرنے سے متعلق مفاہمت کی یاداشت پر دستخط کرنے کی تقریب میں بطور مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کہی۔

(جاری ہے)

اس موقع پر چےئرمین فیڈمک میاں محمدادریس اورچےئرمین اپٹپما چوہدری حبیب احمد نے مفاہمت کی یاداشت پر دستخط کرکے دستاویزات کا تبادلہ کیا۔

تقریب میں قائمقام ڈی سی او/ایڈیشنل ڈسٹرکٹ کلکٹر کنوراعجازخالق،چیف ایگزیکٹو فیسکو چوہدری رشید اسلم،ایم ڈی واسا سید زاہد عزیز،ڈی او ماحولیات شوکت حیات،سوئی گیس اوردیگر محکموں کے افسران کے علاوہ صدر چیمبرآف کامرس چوہدری نواز،چیف آپریٹنگ آفیسر عامر سلیمی،ممتاز صنعتکارمیاں محمد لطیف،میاں جاوید اقبال،خواجہ عاصم خورشید،رضوان اشرف،میجر شاہ نواز،خالد حبیب،شیخ سعید،شیخ امجداوردیگر بھی اس موقع پرموجود تھے۔

چوہدری محمد شفیق نے ٹیکسٹائل پراسیسنگ انڈسٹریزکی توسیع،ترقی،شہری ماحول کے تحفظ کے لئے شہر سے باہر منتقل کرنے کے فیصلے کو سراہتے ہوئے کہا کہ انڈسٹریز کو مستقبل کے تقاضوں کے مطابق منظم ومربوط انداز میں استوار ہوناچاہیے۔انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت صنعتی ترقی اوروسیع سرمایہ کاری کے فروغ کے لئے متعدد انقلابی پالیسیوں پر عمل پیرا ہے اس ضمن میں انرجی بحران پر قابو پانے کے لئے بجلی پیدا کرنے کے منصوبوں کو تیزی سے مکمل کیا جارہاہے تاکہ 2017ء تک بجلی کی قلت کا مسئلہ حل ہوسکے۔

انہوں نے کہا کہ قطر حکومت سے این ایل جی کا معاہدہ بجلی کی پیداوار کے سلسلے میں انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔اس سلسلے میں پائپ لائن کراچی سے 100کلومیٹر تک پنجاب میں داخل ہوچکی ہے جو فیصل آباد،لاہور اور سیالکوٹ پہنچے گی۔انہوں نے بجلی وسوئی گیس کی قلت کے باوجود صنعتوں کا پہیہ رواں دواں رکھنے کے سلسلے میں صنعتکاروں کی ہمت اورحوصلے کو داددی۔

صوبائی وزیر نے کہا کہ انہوں نے انڈسٹریل اسٹیٹ کی مینجمنٹ کو درست کرنے کے علاوہ متعدد اصلاحات متعارف کرائی ہیں اورصنعتکاروں کے منسوخ شدہ پلاٹ بحال کئے جس سے صنعتیں قائم ہونا شروع ہو گئی ہیں جن میں لوگوں کو روزگار کے مواقع میسر آئیں گے۔انہوں نے بتایا کہ گوجرانوالہ میں اڑھائی سو ایکڑپرفرید انڈسٹریل اسٹیٹ قائم کی جارہی ہے جبکہ راولپنڈی میں چکری کے قریب جگہ کا جائزہ لیا جارہا ہے۔

قبل ازیں سپاسنامہ پیش کرتے ہوئے چےئرمین اپٹپما نے صوبائی وزیر صنعت وسرمایہ کاری چوہدری محمد شفیق کی آمد کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ صنعتوں کو شہر سے باہر منتقل کرنے کا مسئلہ آسان نہ تھا تاہم ڈی سی او نورالامین مینگل نے ان کی مشکلات اور تحفظات کو سنجیدگی سے دور کرکے بھاری پتھراٹھایا جس کے لئے صنعتی برادری انہیں خراج تحسین پیش کرتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ فیصل آباد شہر کو انڈسٹری فری سٹی بنانے اور موجودہ انڈسٹری کو ایم تھری انڈسٹریل اسٹیٹ میں منتقل کرنے کا مطلب نئے سرے سے بھاری سرمایہ کاری کرنا ہے جس کے لئے حکومتی تعاون ومدددرکار ہے۔قائمقام ڈی سی او/ ایڈیشنل ڈسٹرکٹ کلکٹر کنور اعجاز خالق نے شہر سے صنعتوں کو باہر منتقل کرنے پر راغب ہونے کے اقدامات کو سراہتے ہوئے کہا کہ ان معاملات کو مزید آگے بڑھایا جائے گا اور ضلعی انتظامیہ صنعتوں کی منتقلی کے اس عمل میں بھر پور تعاون فراہم کرے گی اور صنعتکاروں کے مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کئے جائیں گے ۔

چیئرمین فیڈمک نے کہا کہ انڈسٹریز کو شہر سے باہر منتقل کرنے کا یہ چالیس سالہ پرانا مسئلہ ہے جو حل کی طرف بڑھ رہا ہے جسکی بدولت صنعتوں کو منظم ماحول میسر آئے گا ۔ انہوں نے کہا کہ محل وقوع کے اعتبار سے ایم تھری انڈسٹریل اسٹیٹ ایک آئیڈیل جگہ ہے جس کی موٹر وے کے ذریعے ملک کے دیگر شہروں تک آسان رسائی ہے ۔ انہوں نے فیڈمک کے زیر انتظام ایم تھری انڈسٹریل اسٹیٹ میں ترقیاتی مراحل کی تفصیلات سے آگاہ کیا ۔ تقریب کے اختتام پر مہمان خصوصی صوبائی وزیر صنعت و سرمایہ کاری چوہدری محمد شفیق اور دیگر مہمانوں میں شیلڈ تقسیم کی گئیں۔

متعلقہ عنوان :