وزارت نیشنل ہیلتھ سروسز اور ڈنمارک کی ادویہ ساز کمپنی کے درمیان ذیابیطس کی روک تھام کے لئے معاہدہ

بدھ 17 فروری 2016 17:49

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔17 فروری۔2016ء)وزارت قومی صحت اور ڈنمارک کی ادویات کی اعلی ترین کمپنی کے مابین ملک میں ذیابیطس کے بڑھتے ہوئے کیسز کے پیش نظر اعلیٰ سطحی تکنیکی معاونت کے لئے خصوصی معاہدہ طے پاگیا ۔جس پر متعلقہ نمائندوں نے دستخط کئے ۔ ڈینش کمپنی ذیابیطس کی تحقیق کے حوالے سے عالمی سطح پر پہچانی جاتی ہے۔

معاہدے کے تحت ذیابیطس کی روک تھام کے لیے ایک قومی ایکش پلان تشکیل دیا جائے گا۔ اس پلان کے تحت پاکستان میں ذیابیطس کے 70 لاکھ سے زائد مریضوں کی علاج معالجے تک رسائی کو بہتر بنایا جائے گا اور اس سلسلے میں مشکلات کے لیے اقدامات کئے جائیں گے، مزیدبراں اس حوالے سے ذیابیطس سے بچاؤ کی آگاہی دینے کے لیے ایک قومی مہم شروع کی جائے گی۔

(جاری ہے)

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے سائرہ افضل تارڑ نے کہا کہ ذیابیطس ملک میں پاـئے جانے والے غیر متعدی امراض میں سب سے زیادہ اہمیت کا حامل ہے۔

وزارت قومی صحت نے غیر متعدی امراض کی روک تھام کے خصوصی سیل قائم کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جلد ہی ذیابیطس کے حوالے سے ایک خصوصی ٹاسک فورس قائم کی جائے گی جس میں پورے ملک سے شراکت داروں کو شامل کیا جائے گا تاکہ ذیابیطس کے حوالے سے تحقیق کے کام کو آگے بڑھایا جا سکے اور اس مرض کی تشخیص ، علاج اور بچاؤ کے حوالے سے قومی ایکشن پلان جامع اور مربوط بنیادوں پر تشکیل دیا جائے۔

بریفنگ میں بتایا گیا کہ پاکستان ذیابیطس کے لحاظ سے دنیا میں آٹھواں بڑا ملک ہے جبکہ اڑھائی لاکھ مریض علاج کے سہولت سے مکمل استفادہ کر رہے ہیں اور صحت مند زندگی گزار رہے ہیں۔ اس موقع پر ڈنمارک کی کمپنی کے نمائندہ رانا اظفر اور پاکستان میں ڈنمارک کے سفارتخانے کے خصوصی ایلچی نے بھی خطاب کیا اور پاکستان کو اس مرض سے بچاؤ اور علاج کے حوالے سے ہر ممکن تکنیکی تعاون فراہم کرنے کا یقین دلایا۔