نیب میں کچھ غلط ہورہاہے تو وزیر اعظم کو معاملہ جلسوں میں اچھالنے کی بجائے پارلیمنٹ میں لانا چاہیے تھا ‘خورشید شاہ

کوٹلی سانحہ پر حکومت نے رابطہ کیا تو ثالثی کرانے کیلئے تیار ہوں ‘اپوزیشن لیڈر

بدھ 17 فروری 2016 15:01

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔17 فروری۔2016ء) قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر سید خورشید شاہ نے کہاہے کہ چیئر مین نیب وزیر اعظم اور میرے اتفاق رائے سے تعینات ہوئے ‘ نیب میں کچھ غلط ہورہاہے تو وزیر اعظم کو معاملہ جلسوں میں اچھالنے کی بجائے پارلیمنٹ میں لانا چاہیے تھا ۔ قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے کوٹلی واقعہ پر ثالثی کی پیشکش قبول کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نے رابطہ کیا تو ثالثی کرانے کیلئے تیار ہوں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ حکومت نے ثالثی کی بات تو کی ہے مگر باضابطہ رابطہ نہیں کیااگر ثالثی ملی تو اپنے موقف کو ایک طرف رکھ کر انصاف کے مطابق فیصلہ کروں گا۔چیئرمین نیب پر وزیراعظم کی تنقید سے متعلق خورشید شاہ نے کہا کہ چیئرمین نیب وزیراعظم اور میرے اتفاق رائے سے تعینات ہوئے۔ اگر نیب میں کچھ غلط ہورہا ہے تو وزیراعظم کو یہ معاملہ کنونشن اور جلسوں میں اچھالنے کی بجائے پارلیمنٹ میں لانا چاہیے تھا۔ اخلاقی طور پروزیراعظم کو چیئرمین نیب پر تنقید زیب نہیں دیتی۔ انہوں نے کہا کہ جس شخص کی تعیناتی خود کرائی اسے ہٹانا میرے اختیار میں ہے نہ ہی اس کا مطالبہ کرسکتا ہوں۔

متعلقہ عنوان :