پاکستان ابھی تک سعودی عرب کی قیادت میں بننے والے 34 رکنی فوجی اتحاد میں شامل نہیں ہوا ہے ‘سرتاج عزیز

بدھ 17 فروری 2016 14:19

پاکستان ابھی تک سعودی عرب کی قیادت میں بننے والے 34 رکنی فوجی اتحاد میں ..

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔17 فروری۔2016ء) وزیر اعظم کے مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے کہا ہے کہ پاکستان ابھی تک سعودی عرب کی قیادت میں بننے والے 34 رکنی فوجی اتحاد میں شامل نہیں ہوا ہے ‘ سعودی عرب کے ساتھ دفاعی معاہدے کے تحت پاک فوج 20 ممالک کی مشترکہ مشقوں میں حصہ لے رہی ہے ‘ سعودی عرب کی خود مختاری اور سلامتی کو خطرہ ہوا تو پاکستان سعودیہ کے ساتھ کھڑا ہوگا ‘ فوجی اتحاد میں شامل ہونے کے لئے مزید تفصیلات اور ٹیکنیکل مشاورت درکار ہے ‘ جب رکن ممالک کا اجلاس ہوگا تو ایران اور عراق کی شمولیت کا معاملہ زیر غور آئے گا۔

قومی اسمبلی اجلاس کے دوران پشتونخوا عوامی ملی پارٹی کے سربراہ محمود خان اچکزئی نے نکتہ اعتراض پر کہاکہ داعش کے خلاف بننے والے فوجی اتحاد میں پاکستان شامل ہے ‘ شام، عراق اور ایران کیوں شامل نہیں اس موقع پر تحریک انصاف کی شیریں مزاری نے کہا کہ سعودی فوجی اتحاد کی تفصیل نہیں معلوم تو پاک فوج کے جوانوں کو مشقوں کے لئے سعودی عرب کیوں بھیجا گیا۔

(جاری ہے)

سعودی فوجی اتحاد اور فوجی مشقوں میں شمولیت سے متعلق پوچھے گئے سوالوں کا جواب دیتے ہوئے مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے کہا کہ پاکستان ابھی تک داعش کے خلاف سعودی عرب کی قیادت میں بننے والے 34 رکنی فوجی اتحاد میں شامل نہیں ہوا ہے، فوجی اتحاد میں شامل ہونے کے لئے مزید تفصیلات اور ٹیکنیکل مشاورت درکار ہے۔ انہوں نے کہاکہ ہمیں بتایا گیا تھا کہ اسلامی اتحاد 6 نکات پر مشترکہ اقدامات کریگا ‘ جب رکن ممالک کا اجلاس ہوگا تو ایران اور عراق کی شمولیت کا معاملہ زیر غور آئے گا۔

سرتاج عزیز نے کہاکہ سعودی عرب کے ساتھ دفاعی معاہدے کے تحت پاک فوج 20 ممالک کی مشترکہ مشقوں میں حصہ لے رہی ہے اور اس میں ایک ہزار سے زائد فوجی تربیت دینے کیلئے سعودی عرب میں موجود ہیں جب کہ سودی فوج کو پاکستان میں بھی تربیت دی جاتی ہے۔ انھوں نے کہا کہ سعودی عرب کی خود مختاری اور سا لمیت کو خطرے کی صورت میں پورا پاکستان اپنے برادر اسلامی ملک کے ساتھ کھڑا ہو گا۔

متعلقہ عنوان :