وزیراعظم چیف ایگزیکٹو ہیں، نیب کو ہدایت دے سکتے ہیں، نیب اپنی ذمہ داری احسن طریقے سے نبھائے، نیب کوپنجاب میں متحرک ہونا چاہے اسے خوش آمدید کہیں گے، 8سال میں شہباز شریف کی قیادت میں کوئی بدعنوانی سامنے نہیں آئی

وزیر قانون پنجاب رانا ثنا اللہ کا پریس کانفرنس سے خطاب

بدھ 17 فروری 2016 12:57

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔17 فروری۔2016ء) وزیر قانون پنجاب رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ وزیراعظم چیف ایگزیکٹو ہیں، نیب کو ہدایت دے سکتے ہیں، نیب اپنی ذمہ داری احسن طریقے سے نبھائے، نیب جتنا پنجاب میں متحرک ہونا چاہے اسے خوش آمدید کہیں گے، 8سال میں شہباز شریف کی قیادت میں کوئی بدعنوانی سامنے نہیں آئی۔وہ بدھ کو یہاں پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔

صوبائی وزیر قانون رانا ثناء اللہ نے کہا کہ نیب اپنی ذمہ داری احسن طریقے سے نبھائے، وزیراعظم چیف ایگزیکٹو ہیں، نیب کو ہدایت دے سکتے ہیں، وزیراعظم کا ہمیشہ سے موقف رہا ہے کہ انتقامی کارروائی نہیں ہونی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ ادوار میں سامنے آنے والی بدعنوانیاں مسلم لیگ (ن) سامنے نہیں لائی، پیپلز پارٹی کے دور میں بدعنوانیوں کا شور اٹھتا رہا ہے، پنجاب میں جاری منصوبے شفافیت میں اپنی مثال ہیں،پہلے میٹرو بس اور اب اورنج لائن ٹرین پر شور شرابا کیا جارہا ہے، نندی پور پراجیکٹ پر کرپشن کے الزامات بھی جھوٹ ثابت ہوئے۔

(جاری ہے)

رانا ثناء اللہ نے کہا کہ نیب جتنا پنجاب میں متحرک ہونا چاہے اسے خوش آمدید کہیں گے، پنجاب میں ترقیاتی کام شفاف انداز میں آگے بڑھ رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ آٹھ سال میں وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف کی قیادت میں کوئی بدعنوانی سامنے نہیں آئی، اڑھائی سال میں بھی وفاقی حکومت کا کوئی اسکینڈل سامنے نہیں آیا، وزیراعظم کے نیب سے متعلق بیان کو مثبت انداز میں لینا چاہیے۔رانا ثناء اللہ نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کے قائدین کے خلاف کیسز مشرف دور میں بنے۔ نیب کو بیلنس کرنے کیلئے کسی صورت کارروائی نہیں کرنے دیں گے، وزیراعظم کے خلاف بننے والے ریفرنسز کا کوئی جواز نہیں، لوگوں کو90دن حراست میں رکھ کر کہا جائے کہ کچھ نہیں ملا تو یہ نامناسب ہے۔