گرین لائن منصوبہ اگلے برس مارچ میں مکمل کرلیا جائے گا ،

کراچی کی عوام کو مبارک باد پیش کر تا ہوں کہ ماس ٹرانزٹ پر کام کا آغاز کر دیا ہے

منگل 16 فروری 2016 21:38

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔16 فروری۔2016ء)گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد خان نے کہا ہے کہ گرین لائن منصوبہ اگلے برس مارچ میں مکمل کرلیا جائے گا کراچی کی عوام کو مبارک باد پیش کر تا ہوں کہ ماس ٹرانزٹ پر کام کا آغاز کر دیا ہے دیگر منصوبوں پر بھی تیزی سے کام جاری ہے ۔انہوں نے کہا کہ کراچی میگا سٹی ہے جو قومی معیشت کا سب سے بڑا حصہ دار بھی ہے شہر کا سب سے بڑا مسئلہ ترقی کا ہے سب کو مل کر کام کرنا ہو گا سیا سی جماعتوں کو باہمی مشاور ت سے قانون سازی کرنی چاہئے تاکہ صوبہ اور شہر کی ترقی متاثر نہ ہوسکے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کے روز BRTگرین و اورنج منصوبوں کے روٹس کا جائزہ اور کام کی رفتار کا معائنہ کرنے کے دورے کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔

(جاری ہے)

اس موقع پر صوبائی وزیر ٹرانسپورٹ ممتاز جکھرانی، سیکریٹری ٹرانسپورٹ طحہٰ احمد فاروقی اور کمشنر کراچی آصف حیدر شاہ سمیت دیگر اعلیٰ حکام بھی موجود تھے ۔ گورنر سندھ نے کہا کہ وفاقی حکومت کے فنڈ سے تعمیر ہونے والا گرین لائن منصوبہ وزیر اعظم کی طرف سے کراچی کے عوام کے لئے ایک تحفہ ہے رواں برس کراچی کے لئے بہت اچھا برس ہے اس سال امن و امان کی صورتحال بہت بہتر ہوئی ہے ، اس وقت شہر میں ترقی کی لہر جاری ہے وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف اور تمام سیاسی قیادت شہر کے ترقیاتی کاموں میں دلچسپی لے رہے ہی ہے ، K-IV منصوبہ کے تمام مراحل مکمل کرلئے گئے ہیں جس کی فنڈنگ بھی ہوچکی ہے بہت جلد اس پر کام کا آغاز کردیا جائے گا ۔

انہوں نے کہا کہ جن حالات سے ہم گذر رہے تھے اس میں سیکورٹی حالات کا بھی مقابلہ کررہے تھے اور آج بھی مقابلہ کرر ہے ہیں آج قانون نافذ کرنے والے اداروں نے امن و امان کی صورتحال کو بہتر کر دیا ہے شہر کی ترقی کے لئے میگا پروجیکٹس سمیت دیگر منصوبوں پر مشاورت جاری رکھی جائے تاکہ کام چلتا رہے ۔ایک اور سوال کے جواب میں گورنر سندھ نے کہاکہ نیشنل ایکشن پلان پورے ملک کا ہے اس کی ایک Key ہے یہ انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن ہے اس کی کوئی حدود نہیں ہے ہر جگہ ایکشن ہو رہا ہے جہاں تک کرپشن کا تعلق ہے تو اس سے متعلق ادارے بھی کام کرر ہے ہیں ۔

صوبائی وزیر ٹرانسپورٹ ممتاز جکھرانی نے صحافیوں سے گفتگو میں کہا کہ میں گورنر سندھ کا شکریہ ادا کر تا ہوں جو ہماری رہنمائی کررہے ہیں اور میں وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ سمیت تمام رہنماؤں کا بھی شکر گزار ہوں جو ہماری سپورٹ کررہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ گرین لائن منصوبہ وفاق کا ہے جو مارچ میں مکمل کر لیا جائے گا جبکہ اورنج لائن منصوبہ صوبائی حکومت کا ہے جس پر بھی کام ہو رہا ہے تمام منصوبوں کو بہت جلد مکمل کرلیا جائے گا ، گرین ، اورنج اور یلو لائن منصوبوں سے 10 لاکھ افراد کو آرام دہ سفری سہولیات حاصل ہو سکیں گی جبکہ اسی برس یلو لائن منصوبہ پر بھی کام کا آغاز کردیا جائے گا ۔

اس سے قبل گورنر سندھ نے گرین لائن منصوبہ پر جاری کام کا جائزہ لیا اس موقع پر گورنر سندھ کو متعلقہ حکام نے بتایا کہ گرین لائن منصوبہ پاور ہاؤس چورنگی سرجانی سے میونسپل پارک صدر تک 17 کلومیٹر پر محیط ہے منصوبہ کی تخمینی لاگت 1814 ملین روپے ہے منصوبہ پر 28 جنوری 2016 ء سے کام کا آغاز کر دیا ہے اسے 27 مارچ 2017 ء تک مکمل کر لیا جائے گا اس منصوبہ میں 22 اسٹیشن تعمیر کئے جائیں گے اس وقت روٹ میں آنے والی یوٹیلیٹی سروس لائنوں کو درست کیا جارہا ہے ۔

انہوں نے بتایا کہ پاور ہاؤس چورنگی سے ناگن چورنگی تک بعض تیکنیکی وجوہات کے باعث ڈیزائن میں تبدیلی کی گئی ہے تام حتمی ڈیزائن 10 سے 15 روز میں مکمل کرلیا جائے گا ۔اس موقع پر گورنر سندھ نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ منصوبہ کو مقررہ وقت پر مکمل کرنے کیلئے تیزی سے کام کیا جائے گورنر سندھ نے ناگن چورنگی کے اطراف یوٹیلٹی سروس لائنوں پر کام کا معائنہ بھی کیا وہاں سے پاور ہاؤس چورنگی سرجانی تک روٹ کا جائزہ لیا میٹرک بورڈ آفس پر اورنج لائن منصوبہ پر دی جانے والی بریفنگ میں گورنر سندھ کو بتایا گیا کہ اورنج لائن منصوبہ اورنگی ٹاؤن سے بورڈ آفس تک 2.2 کلومیٹر پر محیط ہے جس پر تخمینی لاگت 1.2 ارب روپے لگائی گئی ہے گرین لائن اور اورنج لائن منصوبوں کو بورڈ آفس چورنگی پر تعمیر کئے جانے والے انٹر چینچ سے ملا دیا جائے گا ۔

گورنر سندھ نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ ٹریفک کی روانی میں حائل رکاوٹوں کو فوری دو ر کیا جائے ۔