پاکستا ن میں صحا فتی اصو لو ں کی دھجیاں بکھری جا رہی ہیں،صحا فی اپنی تحریر ،تقریر ،تصویر کے ذریعے ملک کی تعمیر میں حصہ ڈا ل سکتے ہیں،کسی شخص کے خلا ف لکھنے یا بو لنے سے قبل حقائق کی مکمل جا نچ پڑتال اور سو بار سو چنا چائیے

’’ صحا فت اور ہما ری ذمہ دا ریا ں‘‘ کے مو ضو ع پر سیمینار سے مقررین کاخطا ب

منگل 16 فروری 2016 21:10

لا ہو ر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔16 فروری۔2016ء) پاکستا ن میں صحا فتی اصو لو ں کی دھجیاں بکھری جا رہی ہیں،صحا فی اپنی تحریر ،تقریر ،تصویر کے ذریعے ملک کی تعمیر میں حصہ ڈا ل سکتے ہیں ۔کسی شخص کے خلا ف لکھنے یا بو لنے سے قبل حقائق کی مکمل جا نچ پڑتال اور سو بار سو چنا چائیے۔ان خیا لا ت کا اظہا رنا مور صو فی جنا ب انوا ر الحق نے پنجاب یو نیو رسٹی ادا رہ علو م ابلا غیا ت میں’’ صحا فت اور ہما ری ذمہ دا ریا ں‘‘ کے مو ضو ع پر سیمینار سے خطا ب کر تے ہو ئے کیا ۔

سیمینا ر میں کا لم نگا ر بشرٰی رحما ن ،کالم نگا ر اجمل نیا زی ،مصنف مقصود احمدجغتائی ،ڈاکٹر نوشینہ سلیم ،ڈاکٹر وقا ر ملک ،شبیر سرور اور دیگر اسا تذہ اور طلبہ نے بھی شرکت کی۔مقرر عرفا ن الحق نے کہا کہ صحا فیوں کو ٹر یفک کے مسا ئل ،خو راک کے مسا ئل ،تعلیم اور شعبہ جا ت سے متعلق تر قیا تی صحا فت پر زور دینا چا ہئے ۔

(جاری ہے)

انہو ں نے کہا کہ ایک رپو رٹر کی غلط خبر سے لو گو ں کی زند گیو ں پر انتہا ئی منفی اثرا ت مر تب ہو سکتے ہیں ۔

اور تر دید نشرہو نے کے با وجو د حقیقی معنو ں میں غلط خبر کی تر دید ممکن نہیں ۔عرفا ن الحق نے حجا ب ،عشق مجا زی ،عشق حقیقی ،معا شرے پر صحا فت کے اثرا ت ،قسمت اور محنت سمیت مختلف مو ضو عا ت پر سوالات کے جوا با ت دیئے۔کالم نگا ر بشرٰی رحما ن نے عر فا ن الحق سے درخوا ست کی کہ وہ صحا فتی ذمہ دا ریوں پر طلبہ اور اسا تذہ پر ایک کتا ب لکھیں جبکہ ڈاکٹر نو شینہ سلیم اور ڈاکٹر وقا ر ملک نے عرفا ن الحق کا شکریہ ادا کیا۔

متعلقہ عنوان :