صنعتکاروں کو بھاری قرضوں کی معافی سنگین قومی جرم،معاملہ ایوان میں اٹھائیں گے، اورنج ٹرین لوگوں کا معاشی قتل کر کے بنایا جا رہا ہے، غریب کیخلاف اقدامات پر خاموش رہ کر حکمرانوں کے جرم میں شریک نہیں ہو سکتے

پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر میاں محمودالرشیدکی صحافیوں سے گفتگو

منگل 16 فروری 2016 21:06

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔16 فروری۔2016ء) پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر میاں محمودالرشید نے کہا ہے کہ صنعتکاروں کو بھاری قرضوں کی معافی سنگین قومی جرم،معاملہ ایوان میں اٹھائیں گے، اورنج ٹرین لوگوں کا معاشی قتل کر کے بنایا جا رہا ہے، غریب کیخلاف اقدامات پر خاموش رہ کر حکمرانوں کے جرم میں شریک نہیں ہو سکتے۔ ان خیالات کااظہار اپوزیشن لیڈر میاں محمودالرشید نے گزشتہ روز پنجاب اسمبلی کے احاطے میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

انہوں نے کہا کہ صنعتکاروں کو22ارب روپے قرض کی معافی غریب عوام سے ظلم ہے جسکا حکمرانوں کو حساب دینا ہوگا،واضح رہے کہ گزشتہ روز قومی اسمبلی میں پنجاب سمیت ملک بھر سے متعدد صنعتی گروپوں کے سرکاری اور نجی بینکوں کے ذمے22ارب کے قرض معاف کرنے کی رپورٹ پیش کی گئی تھی۔

(جاری ہے)

میاں محمودالرشیدنے کہا کہ ملک میں امیر کو ریلیف دینا اور غریب کو زندہ درگور کرنا موجودہ حکمرانوں کی پالیسی ہے لیکن شریف شہنشاہوں کو ملکی دولت اور وسائل مخصوص ٹولے پر نہیں لٹانے دینگے ، انہوں نے کہا کہ اگر ملک میں بلا تفریق اور بے رحم احتساب شروع ہوا تو شریف،شرفاء نہیں رہیں گے۔

انہوں نے کہا کہ قرضوں کی معافی کا معاملہ ایوان میں اٹھائیں گے۔ ایک سوال کے جواب میں انکا کہنا تھالاہور ہائی کورٹ کے ایک سینئر جسٹس کے ریمارکس جس میں انہوں نے کہا کہ اورنج ٹرین پر صحت کا پیسہ خرچ کیا جا رہا ہے اور حکومتی وکیل کی جانب سے اورنج ٹرین کیسوں کی پیروی سے انکار نے ثابت کر دیا کہ ٹرین منصوبہ عوام دشمن ہے اور یہ لوگوں کا معاشی قتل کر کے غریب کی لاش پر بنایا جا رہا ہے۔

میاں محمودالرشید نے کہا کہ300ارب سے بننے والی اورنج ٹرین پر140ارب روپے کی سالانہ سبسڈی کا بوجھ بھی غریب عوام پر پڑے گا۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کے احتجاج کے باعث متاثرین کو ادائیگیوں کا شروع ہونیوالا سلسلہ رک گیا ہے جس پر متحدہ اپوزیشن آئندہ ہفتے اپنا لائحہ عمل کا اعلان کریگی۔ قائد حزب اختلاف کا مزید کہنا تھا کہ سرکاری ہسپتالوں اور تعلیمی اداروں کی فوری اصلاحات شروع نہ کی گئیں تو اپوزیشن جماعتیں صوبے بھر میں احتجاج کرینگی ۔

ایک سوال کے جواب میں انکا کہنا تھا کہ غریب اور حق سچ کیلئے آواز بلند کرنا جرم نہیں،تحریک انصاف کے دھرنے اور احتجاج نے عوام کو شعور کیا، عوام حق اور باطل کو جان گئے ہیں ، غریب کیخلاف اقدامات پر خاموش رہ کر حکومت کے جرم میں شریک نہیں ہو سکتے،حکمرانوں کو جلد اپنی پالیسیوں کا خمیازہ بھگتنا پڑے گا۔