سی پی ڈی آئی نے پنجاب اسمبلی کی کارروائی کو بہتر بنانے اور شفافیت کیلئے ترامیم کا مسودہ پیش کر دیا

اراکین کی حاضری کا کورم 25%سے بڑھا کر 50%تک کیا جائے ،حاضری یقینی بنانے کیلئے بائیو میٹرک سسٹم لگائے جائیں

منگل 16 فروری 2016 20:49

لاہور( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔16 فروری۔2016ء) سینٹر فار پیِس اینڈ ڈویلپمنٹ انشیئیٹوز (سی پی ڈی آئی )نے پنجاب اسمبلی کے قوانین میں ترامیم کا مطالبہ کر دیا ،پنجاب اسمبلی کی کارروائی کو بہتر بنانے اور شفافیت کے لئے سی پی ڈی آئی کی جانب سے ترامیم کا مسودہ پیش کیا گیاجس میں مطالبہ کیا گیا کہ اراکین کی حاضری کا کورم 25%سے بڑھا کر 50%تک کیا جائے ۔

سینٹر فار پیِس اینڈ ڈویلپمنٹ انشیئیٹوز (سی پی ڈی آئی ) کے پروگرام مینیجر سید کو ثر عباس نے گزشتہ روز پنجاب اسمبلی کی کے قوانین میں ترامیم سے متعلق پریس کانفرنس کی جس میں کہاگیا کہ اسمبلی میں ممبران کی حاضری یقینی بنانے کے لئے بائیو میٹرک سسٹم لگائے جائیں۔اسمبلی کے اجلاس کا دورانیہ صبح 9بجے سے شام 5بجے تک کیا جائے۔

(جاری ہے)

وزیر اعلی کی حاضری اسمبلی میں یقینی بنانے کے لئے اقدامات کئے جائیں ،وزیر اعلیٰ اراکین اسمبلی کے سوالات کے جوابات دینے کیلئے باقائدگی سے اسمبلی میں حاضر ہو ں، بجٹ کو بحث کیلئے منظوری سے دودن قبل کی بجائے کم ازکم 2ماہ قبل اسمبلی میں پیش کیا جائے ۔

پارلیمانی کمیٹیوں کو با اختیار بنایا جائے ۔پرائیویٹ ممبر ڈے پر حکومتی اراکین کے بجائے پہلے اپوزیشن کو موقع دیا جائے،ممبران کی جانب سے کئے گئے سوالات کے جوابات پندرہ روز کے اندر دئیے جائیں، پنجاب اسمبلی کا سالانہ کیلنڈر دیا جائے تا کہ سال بھر کے شیڈول کے مطابق ممبران اسمبلی کارروائی میں حصہ لے سکیں،اہم نوعیت کے عوامی مسائل کے لئے خصوصی وقت مختص کیا جائے، پنجاب اسمبلی بغیر کسی سیاسی مقصد سے اسمبلی کی کارروائی کو بہتر بنانے کے لئے کردار ادا کرے۔

۔کو ثر عباس نے کہا کہ پنجاب اسمبلی سمیت دیگر اسمبلیاں قابلیت ، احتساب اور شفافیت میں دیگر ممالک سے بہت پیچھے ہیں ۔ دنیا بھر میں اراکین اسمبلی کسی بھی قومی مسئلے کا دودن میں تسلی بخش جواب دینے کے پابند ہیں جبکہ یہاں دو دو سال تک اہم معاملات پر کسی قسم کی پیشرفت نہیں ہوتی ۔ اس لیے پنجاب اسمبلی کے موجودہ قوانین میں ترامیم کرنا اشد ضروری ہے۔