Live Updates

سندھ اسمبلی،کراچی میں پانی کے مسئلے پر پاکستان تحریک انصاف کی قرارداد مسترد ہونے پر اپوزیشن کی ہنگامہ آرائی

سندھ اسمبلی اجلاس، اپوزیشن ارکان نے نو نو ، دھاندلی نامنظور ، پانی دو پانی ، کراچی کو پانی دو کے نعرے لگائے حکومت سندھ کراچی شہر کے 165 ایم جی ڈی کی دو جاری واٹر سپلائی اسکیموں میں بہت زیادہ تاخیر کا فوری نوٹس لے،خرم شیر زمان

منگل 16 فروری 2016 19:04

کراچی ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔16 فروری۔2016ء ) سندھ اسمبلی میں منگل کو اپوزیشن ارکان نے اس وقت زبردست ہنگامہ آرائی کی ، جب کراچی میں پانی کے مسئلے پر پاکستان تحریک انصاف کے رکن خرم شیر زمان کی قرار داد کثرت رائے سے مسترد کر دی گئی جبکہ سینئر وزیر خزانہ و توانائی سید مراد علی شاہ کی ترمیم شدہ قرار داد کثرت رائے سے منظور کر لی گئی ۔

اپوزیشن ارکان نے نو نو ، دھاندلی نامنظور ، پانی دو پانی ، کراچی کو پانی دو کے نعرے لگائے ۔ منگل کو پرائیویٹ ممبرز ڈے تھا ۔ تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف کے رکن خرم شیر زمان نے پرائیویٹ قرار داد پیش کی ، جس میں کہا گیا کہ حکومت سندھ کراچی شہر کے 165 ایم جی ڈی کی دو جاری واٹر سپلائی اسکیموں میں بہت زیادہ تاخیر کا فوری نوٹس لے ۔

(جاری ہے)

ان میں 100 ایم جی ڈی پمپنگ اسٹیشنز کی تبدیلی اور ہالیجی پپری تک 65 ایم جی ڈی کی واٹر سپلائی اسکیمیں شامل ہیں ۔

اس قرار داد پرمحرک کے علاوہ متعدد ارکان نے خطاب کیا اور کراچی میں پانی کے بحران کی نشاندہی کی اور کہا کہ گرمیوں سے پہلے کراچی کا پانی کا مسئلہ حل کیا جائے ۔ اپوزیشن لیڈر خواجہ اظہار الحسن نے کہا کہ حکومت کی عدم دلچسپی ، بدانتظامی اور پانی چوری نے کراچی میں پانی کے بحران میں شدت پیدا کر دی ہے ۔ ایک سو سے زیادہ غیر قانونی ہائیڈرینٹس آج بھی چل رہے ہیں ۔

پانی کے بحران پر کراچی میں لڑائی اور خونریزی ہو سکتی ہے ۔ حکومت فوراً اس مسئلے کا حل نکالے ۔ انہوں نے کہاکہ سابق وزیر بلدیات کے دور میں پانی کے غیر قانونی ہائیڈرنٹس سے اربوں روپے کمائے گئے ۔ ایک ہائیڈرنٹ کی ماہانہ آمدنی 15 کروڑ روپے ہوتی ہے ۔ میں نے سابق وزیر بلدیات کو بتایا تھا کہ پانی فروخت کیا جا رہا ہے ۔ انہوں نے کوئی توجہ نہ دی ۔

اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ مجھے 100 ٹینکرز پانی روزانہ کی پیشکش کی گئی لیکن میں نے کہا کہ میں یہ ٹینکرز نہیں لوں گا ۔ ان ٹینکرز کا پانی لوگوں کو دیا جائے ۔ موجودہ وزیر بلدیات جام خان شورو نے کہا کہ کراچی میں پانی کا ایشو موجود ہے ۔ یہاں پانی کی طلب 1050 ایم جی ڈی ہے جبکہ دستیاب پانی 550 ایم جی ڈی ہے ۔ حب ڈیم خشک ہونے کی وجہ سے ضلع غربی میں پانی کا بحران ہے ۔

انہوں نے کہا کہ حکومت سندھ نے ایمرجنسی کی بنیاد پر پانی کے منصوبے ’’ کے ۔ 4 ‘‘ کا ٹھیکہ فرنٹیئر ورکس آرگنائزیشن کو دینے کی سفارش کی ہے ۔ یہ منصوبہ دو سال میں مکمل کریں گے ۔ پمپنگ اسٹیشن پر1956 والی پرانی مشینری کو تبدیل کیا جا رہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اگر یہ ثابت کر دیا جائے کہ کوئی ایک بھی ہائیڈرنٹ پیپلز پارٹی کے کسی رکن سندھ اسمبلی یا وزیر کا ہے تو میں اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دوں گا ۔

پانی کا مسئلہ حل کرنے کے لیے ہنگامی بنیادوں پر کام کر رہے ہیں ۔ وزیر خزانہ سید مراد علی شاہ نے کہا کہ دونوں اسکیموں کے لیے رواں سال پیسے مختص کیے گئے تھے لیکن کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ نے خرچ نہیں کیے ۔ حکومت سندھ کے ۔ 4 پر بھی تیزی سے کام کر رہی ہے ۔ کراچی میں پانی کا مسئلہ حل کرنے کے لیے جتنے بھی پیسوں کی ضرورت ہو گی ، حکومت سندھ مہیا کرے گی ۔

سید مراد علی شاہ نے خرم شیر زمان کی قرار داد میں ترمیم پیش کی ، جس میں کہا گیا کہ یہ ایوان کراچی کے پانی کا مسئلہ حل کرنے کے لیے حکومت سندھ کی کوششوں کو تسلیم کرتا ہے اور یہ قرار دیتا ہے کہ پانی کی ان دونوں اسکیموں پر کام کو مزید تیز کیا جائے ۔ قرار داد کے محرک خرم شیر زمان نے بھی اپنی قرار داد میں ترمیم پیش کی ، جس میں کہا گیا کہ یہ ایوان سفارش کرتا ہے کہ پانی کی دونوں اسکیموں پر کام کو تیز کیا جائے ۔

اسپیکر نے خرم شیر زمان کی ترمیم شدہ قرار داد ایوان میں پیش کی ، جسے ایوان نے کثرت رائے سے مسترد کر دیا ۔ اس کے بعد سینئر وزیر سید مراد علی شاہ کی ترمیم شدہ قرار داد ایوان میں پیش کی ، جسے ایوان نے کثرت رائے سے منظور کر لیا ۔ اپوزیشن نے دھاندلی نامنظور اور نو نو کے نعرے لگائے ۔ اپوزیشن ارکان کراچی کو پانی دو کے نعرے بھی لگا رہے تھے ۔

اپوزیشن کے شور شرابے میں اسپیکر نے اجلاس جمعہ کی صبح تک ملتوی کر دیا ۔ قبل ازیں سندھ اسمبلی نے ایم کیو ایم کے رکن ڈاکٹر ظفر احمد خان کمالی کی پرائیویٹ قرار داد اتفاق رائے سے منظور کر لی ، جس میں مطالبہ کیا گیا کہ گورنمنٹ پولی ٹیکنیک انسٹی ٹیوٹ میرپور خاص کو گورنمنٹ کالج آف ٹیکنالوجی کا درجہ دیا جائے ۔ سینئر وزیر تعلیم و پارلیمانی امور نثار احمد کھوڑو نے یقین دلایا کہ انسٹی ٹیوٹ کو کالج کا درجہ دیا جائے گا لیکن اس کے لیے کوئی ٹائم فریم نہیں دیا جا سکتا ۔

Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات