ہڑتال کے متبادل کے حوالے سے آوازیں بلند ہوتی ہیں لیکن قابل عمل تجویز پیش نہیں کی جاتی ، سید علی گیلانی

منگل 16 فروری 2016 12:34

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔16 فروری۔2016ء) کل جماعتی حریت کانفرنس ” گ“ گروپ کے چیئرمین سید علی گیلانی نے کہا ہے کہ ہڑتال کے متبادل کے حوالے سے آوازیں تو بلند ہوتی ہیں لیکن ٹھوس اور قابل عمل تجویز پیش نہیں کی جاتی اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ موجودہ صورت حال میں ہڑتال متبادل کے حوالے سے آوازیں تو ضرور بلند ہوتی ہیں تاہم کسی بھی حلقے کی طرف سے کوئی ٹھوس اور قابل عمل تجویز ابھی تک سامنے نہیں آ رہی ہے انہوں نے کہا کہ جدوجہد آزادی کے حوالے سے اخبارات اور سوشل میڈیاپر تبصرہ اور تجزیئے کرنا ایک صحت مند علامت ہے اور اس سے معلوم ہوتا ہے کہ ہماری نوجوان نسل اپنے قومی معاملات میں ازحد دلچسپی لیتی ہے جبکہ جہاں عملاً ایک بدترین قسم کا مارشل لاء نافذ کیا گیا ہو اور کسی پرامن سیاسی تحریک کے لئے راستے گلیتا مسدود کر دیئے گئے ہوں وہاں کسی کے لئے مطلوب کارکردگی کا مظاہرہ کرنا آخری کیوں کر ممکن ہو سکتا ہے انہوں نے کہاکہ ہمارا ایک بدترین قسم کے سامراج کے ساتھ واسطہ پڑا ہے اور اس کے ہاں انسانی اور اخلاقی قدروں کا کم ہی پاس و لحاظ رکھا جاتا ہے یہ ملک اگرچہ ایک بڑی جمہوریہ ہونے کا دعویدار ملک ہے تاہم کشمیر کے حوالے سے اس کی جو پالیسی ہے وہ اس کے جمہوری دعوے کے ساتھ کوئی میل نہیں کھاتی ہے ۔

متعلقہ عنوان :