مردم شماری صوبے کیلئے زندگی اور موت کا مسئلہ ہے ، وفاقی حکومت کو مردم شماری میں تاخیر کی ہرگز اجازت نہیں دیں گے

وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ کی مسلم لیگ فنگشنل کے وفد سے ملاقات میں گفتگو

پیر 15 فروری 2016 22:51

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔15 فروری۔2016ء) وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے کہا ہے کہ آدمشماری سندھ صوبے کیلئے زندگی اور موت کا مسئلہ ہے اور ہم وفاقی حکومت کو آدمشماری میں تاخیر کرنے کی ہرگز اجازت نہیں دیں گے، ان خیالات کا اظہار پیر کوانہوں نے مسلم لیگ(ف) کی ایم پی اے مہتاب اکبر راشدی کی سربراہی میں دانشوروں کے وفد سے ملاقات کے دوران کیا، وفد میں مسلم لیگ(ن) کے حاجی شفیع محمد جاموٹ،قومپرست رہنما سید غلام شاہ، سماجی ورکر ذوالفقار ھالیپوٹہ اور جاوید قاضی شامل تھے، اس موقع پر سینئر صوبائی وزیر نثار احمد کھوڑو،وزیراعلیٰ سندھ کے معاون خصوصی وقار مہدی، نجمی عالم، کمشنر کراچی آصف حیدر شاہ اور ایڈیشنل آئی جی مشتاق مہر بھی ملاقات میں شریک تھے،ملاقات کیلئے آئے ہوئے وفد کے شرکاء کا کہنا تھا کہ آدمشماری کیلئے بنائے گئے سینسس کمیشن میں سندھ کو کوئی نمائندگی نہیں دی گئی اور اس کیلئے انہوں نے وزیراعلیٰ سندھ کو یہ معاملہ سی سی آئی میں اٹھانے کی درخواست کی،جس پر وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے وفد کو بتایاکہ گذشتہ 9ماہ سے سی سی آئی کا اجلاس نہیں بلایا گیا اور میں نے وفاقی حکو مت کو تین مرتبہ خط لکھا ہے کہ فوری طور پر سی سی آئی کا اجلاس بلایا جائے تاکہ تعطل کا شکار معاملات پر تفصیلی بحث مباحثہ ہو سکے، لیکن ان خطوط کا کوئی جواب نہیں دیا گیا،لیکن اب انہوں نے سوچا ہے کہ وہ اس بار چوتھا خط سیدھا وزیراعظم کو لکھیں گے اور وہ بہت مہربان ہیں اور اس معاملے کی نوعیت کو ضرور سمجھیں گے۔

(جاری ہے)

وزیراعلیٰ سندھ نے مزید بتایا کہ انہوں نے آدمشماری کیلئے وارڈ کمیٹیاں تشکیل دے دی ہیں۔انہوں نے کہا کہ میں تمام سیاسی جماعتوں پرزور دیا کہ وہ ہماری کمیٹیوں کے ساتھ رابطے میں رہیں اور اس معاملے کے حوالے سے ہمیں اپنی رائے سے آگاہ کریں۔انہوں نے مزید کہا کہ پیپلز پارٹی سندھ نے قومپرستوں سمیت تمام سیاسی جماعتوں کوآدمشماری جیسے معاملے پر گفت و شنید کیلئے 21فروری کو آل پارٹیز کانفرنس بلوائی ہے ۔

وفد کے شرکاء اور وزیراعلیٰ سندھ نے اس بات پر اتفاق کیا کہ وہ وفاقی حکومت کو آدمشماری میں تاخیر کرنے کی ہرگز اجازت نہیں دیں گے۔انہوں نے وفاقی وزیر کے اس بیان کا بھی حوالہ دیا جس میں اس نے کہا ہے کہ آدمشماری میں تاخیر کرنے سے آسمان نہیں گرجائے گا۔انہوں نے اس بیان کو بچکانہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ آسمان واقعے بھی گرجائے گا اگر آدمشماری جیسے اہم معاملے میں مزید تاخیر کی گئی۔

وزیراعلیٰ سندھ نے سینئر صوبائی وزیر نثار احمد کھوڑو اور ایم پی اے مہتاب اکبر راشدی پر مشتمل دو رکنی کمیٹی بھی تشکیل دی جوکہ تمام پارلیامانی جماعتوں کو آدمشماری کے معاملے پر اعتماد میں لے گی،انہوں نے کہا کہ ہمارا مقصد یہ ہے کہ آدمشماری ایمانداری کے ساتھ وقت کے اندر کرائی جائے کیونکہ یہ معاملہ سندھ کے عوام کیلئے زندگی اور موت کا مسئلہ ہے۔