بھٹہ مزدوروں نے پنجاب حکومت سے کامیاب مذاکرات کے بعد پریس کلب کے باہر دیا جانے والا دھرنا مشروط طور پر ختم کر دیا

ڈیوس روڈ اور ملحقہ شاہراہوں پر ٹریفک کا نظام گھنٹوں جام رہا ،مطالبا ت تسلیم نہ کئے جانے کی صورت میں پنجاب اسمبلی کے سامنے دھرنا دینے کا اعلان

پیر 15 فروری 2016 22:13

لاہور( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔15 فروری۔2016ء) مختلف اضلاع سے آئے ہوئے بھٹہ مزدوروں نے پنجاب حکومت سے کامیاب مذاکرات کے بعد پریس کلب کے باہر دیا جانے والا دھرنا مشروط طور پر ختم کر دیا ،بھٹہ مزدوروں کے دھرنے کے باعث ڈیوس روڈ اور اس سے ملحقہ شاہراہوں پر ٹریفک کا نظام گھنٹوں جام رہا جس سے گاڑیوں کی میلوں لمبی قطاریں لگی رہیں ،مزدور رہنماؤں نے کہا ہے کہ اگر ہمارے مطالبات تسلیم نہ کئے گئے تو اب پنجاب اسمبلی کے سامنے دھرنا دیں گے۔

پنجاب کے مختلف اضلاع سے آئے ہوئے سینکڑوں بھٹہ مزدوروں نے پریس کلب کے باہر جمع ہو کر دھرنا دے کر شاہراہ کو عام ٹریفک کیلئے بلاک کردیا جسکی وجہ سے ڈیوس روڈ سمیت ملحقہ شاہراہوں پر گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں۔

(جاری ہے)

مزدور اس دوران ساڈا حق ایتھے رکھ ، گرفتار ساتھیوں کورہاکرو ، آرڈیننس 2016ء پر عملدرآمد کرو کے نعرے لگاتے رہے ۔ مزدوروں کا کہنا تھاکہ حکومت نے ایک ہزار اینٹوں کی 962روپے اجرت مقرر کی ہے لیکن اس پرکہیں عملدرآمد نہیں ہو رہا ۔

بچوں کو تعلیمی اداروں میں جانے کیلئے وظیفے دینے کے دعوے کئے گئے لیکن اس کا بھی اطلاق نہیں ہو سکا ۔مطالبہ ہے کہ بھٹہ مزدوروں کو سوشل سکیورٹی ، ای آئی او بی اور نادرا کے کارڈز دئیے جائیں۔ بھٹہ مزدوروں نے مزید مطالبہ کیا کہ صوبے کے مختلف مقامات سے گرفتار کئے گئے مزدوروں کو بھی فی الفور رہا کیا جائے ۔سیکرٹری لیبر علی سرفراز نے بھٹہ مزدوروں سے مذاکرات کئے اور انہیں مطالبات تسلیم کرنے کی یقین دہانی کرائی جس پر بھٹہ مزدوروں نے دھرنا مشروط طور پر ختم کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ اگر ہمارے مطالبات تسلیم نہ کئے گئے تو اب پنجاب اسمبلی کے سامنے دھرنا دیا جائے گا۔