دینی مدارس کے حوالے سے وزیر داخلہ چوہدری نثارعلی خان کابیان خوش آئند ہے‘ میاں مقصود احمد

نیشنل ایکشن پلان کی آڑ میں مدارس پر چھاپوں اور گرفتاریوں کاسلسلہ بند ہونا چاہئے‘ امیر جماعت اسلامی پنجاب

پیر 15 فروری 2016 21:35

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔15 فروری۔2016ء) امیر جماعت اسلامی پنجاب میاں مقصوداحمد نے وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان کے بیان کہ ’’دینی مدارس دہشت گردی کرنے کے نہیں دہشت گردی روکنے کاذریعہ ہیں،حکومت 5مختلف مدرسہ بورڈزکے تحت چلائے جانے والے مدارس کوایک ضابطہ کارکاپابند بنانے کے لئے باقاعدہ علماء کرام سے سمجھوتے تک پہنچ گئی ہے‘‘پر تبصرہ کرتے ہوئیکہاہے کہ وزیرداخلہ کابیان اگرچہ خوش آئند ہے مگر عملانیشنل ایکشن پلان کے تحت دینی مدارس پر چھاپوں کے ذریعے طلباء کو حراساں اور اساتذہ کرام کوگرفتار کرنے کاسلسلہ جاری ہے،جب تک حکومت اس مسئلہ کوسنجیدگی سے نہیں سلجھائے گی یہ تاثر قائم کرنا کہ ملک میں دینی مدارس کونشانہ بنانے کاسلسلہ ختم ہوگیا ہے مشکل ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ دینی مدارس نے ہمیشہ پاکستانی معاشرے میں انتہائی مثبت کردار اداکیا ہے۔بڑے بڑے عالم دین ان مدارس سے ہی فارغ التحصیل ہوکر آج ملک وقوم کی بے لوث خد مت کررہے ہیں۔آج بھی ملک کے طول وعرض میں لاکھوں طلباء ان مدارس میں زیرتعلیم ہیں۔امریکہ سمیت دیگر عالمی طاقتوں کے دباؤپر اور پاکستان کے نام نہاد سیکولر،لبرل طبقے کے واویلے پر ایک سوچی سمجھی سازش کے تحت مدارس اور ان کے طلباء اور اساتذہ کرام کے خلاف پراپیگنڈہ کیاجارہا ہے جس کی ہم بھر پورمذمت کرتے ہیں۔

میاں مقصود احمد نے اس حوالے سے مزیدکہاکہ اسلام دین فطرت ہے اورمعاشرے میں بھائی چارے کادرس دیتا ہے۔ اہل مغرب کوخوش کرنے کے لئے دینی مدارس کوہدف بنانادرست نہیں۔حکومت دانشمندانہ اقدامات کرے۔دینی مدارس دہشت گردی کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ ہیں۔چند ممالک کی خوشنودی کے لئے دینی مدارس کے نظام ونصاب پر فرقہ واریت کے فروغ اور انتہاپسندی کی ترویج وتبلیغ کاجھوٹاالزام شرمناک امر ہے۔حکومت پاکستان کو امریکہ کے اشارہ ابرو پر ایسے اقدامات سے گریز کرنا چاہئے۔