شام میں روسی فضائیہ کے دو ہسپتالوں پر حملے، 26 افراد ہلاک

باغیوں کے زیرِ قبضہ مرآی النعمان قصبے میں قائم ہسپتال پر چار راکٹ داغے گئے،حملے کے بعدعالمی طبی تنظیم کے آٹھ ارکان لاپتہ، طبی ادارے کو نشانہ بنانے کی دانستہ کوشش کی گئی،ترجمان ایم ایس ایف پہلا حملہ ماریت النعمان میں ایم ایس ایف اسپتال پرکیاگیا،عمارت مکمل تباہ ہوگئی ، علاقے کی 40 ہزار سے زائد کی آبادی طبی سہولتوں سے محروم ،دوسرے حملے میں ترک سرحد کے قریب آزازکے علاقے میں اسپتال کو نشانہ بنایا گیا

پیر 15 فروری 2016 20:59

شام میں روسی فضائیہ کے دو ہسپتالوں پر حملے، 26 افراد ہلاک

دمشق(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔15 فروری۔2016ء) شام کے شمال مغربی علاقے میں دو ہسپتال فضائی حملوں کی زد میں آ گئے جس کی وجہ سے26افراد ہلاک اورمتعدد زخمی ہوگئے ،حملے کے بعد عالمی تنظیم میدساں سان فرننئیر(ایم ایس ایف) کے عملے کے آٹھ افراد لاپتہ ہوگئے،ماریت النعمان میں 30 بستروں پر مشتمل اسپتال میں مریضوں کے علاوہ 54 اسٹاف ممبر بھی موجود تھے، روسی جہازوں نے صوبہ عدلب کے علاقے ماریت النعمان میں ایم ایس ایف کے زیر پرستی چلنے والے اسپتال کو نشانہ بنایا جب کہ ایک اور حملے میں ترکی کی سرحد کے قریب آزازکے علاقے میں ایک اور اسپتال کو بھی نشانہ بنایا گیا ، اس حملے میں اسپتال مکمل طور پر تباہ ہوگیا جس کی وجہ سے علاقے کی 40 ہزار سے زائد کی آبادی طبی سہولتوں سے محروم ہوگئی ،غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق عینی شاہدین اور طبی عملے نے پیر کو بتایاکہ ترکی کی سرحد کے ساتھ شامی علاقے اعزاز میں ایک ہسپتال کی عمارت پر ہونے والے بم حملے میں کم از کم 26 افراد ہلاک ہو گئے،عالمی تنظیم میدساں سان فرننئیر کے مطابق مرآی النعمان کے علاقے میں فضائی حملے کے بعد سے اس کے عملے کے آٹھ افراد لاپتہ ہوگئے لیکن اس نے اس فضائی حملے کا ذمہ دار کسی کو نہیں ٹھہرایا،طبی عملے کے ایک رکن جمعہ راحال نے برطانوی خبررساں ادارے کو بتایاکہ ہم ہسپتال سے کئی چیختے ہوئے بچوں کو باہر نکال رہے ہیں، شام میں تنظم کے سربراہ میسی میلانیو ریبودنگونے کہاکہ یہ ایک طبی ادارے کو نشانہ بنانے کی دانستہ کوشش ہے،میدساں ساں فرنٹیہرکے ترجمان نے بات چیت کرتے ہوئے کہاکہ باغیوں کے زیرِ قبضہ مرآی النعمان قصبے میں قائم اس کے ہسپتال پر چار راکٹ داغے گئے۔

(جاری ہے)

یہ قصبہ ادلب کے شہر سے 30 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ہے۔ امدادی تنظیم کا کہنا تھاکہ اس کے 30 بستروں پرہسپتال مشتمل تھا، روسی جہازوں نے صوبہ عدلب کے علاقے ماریت النعمان میں ان کے زیر پرستی چلنے والے اسپتال کو نشانہ بنایا جس میں کم از کم 11 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے ہیں جب کہ ایک اور حملے میں ترکی کی سرحد کے قریب آزازکے علاقے میں ایک اور اسپتال کو بھی نشانہ بنایا گیا جس میں 15 افراد ہلاک ہوئے۔

تنظیم کے مطابق ماریت النعمان میں 30 بستروں پر مشتمل اسپتال میں مریضوں کے علاوہ 54 اسٹاف ممبر بھی موجود تھے ۔ تنظیم کے سربراہ نے الزام عائد کیا کہ روسی طیاروں نے جان بوجھ کر اسپتال کو نشانہ بنایا جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس حملے میں اسپتال مکمل طور پر تباہ ہوگیا جس کی وجہ سے علاقے کی 40 ہزار سے زائد کی آبادی طبی سہولتوں سے محروم ہوگئی ہے۔

واضح رہے کہ انسانی حقوق کی یہ تنطیم شام میں اس طرح کے 150 اسپتال چلا رہی ہے جہاں لوگوں کو مفت طبی امداد فراہم کی جاتی ہے۔انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر نظر رکھنے والی ایک تنظیم نے کہا کہ دونوں حملوں میں 26 افراد ہلاک ہو گئے اور یہ حملہ روسی ہوائی لڑاکا طیاروں نے کیا ،یہ فضائی حملے روس اور دیگر عالمی طاقتوں کے درمیان شام میں جنگ بندی پر اتفاق ہونے کے چند دن بعد ہوئے، شام میں گذشتہ پانچ سال سے جاری خانہ جنگی میں ڈھائی لاکھ افراد ہلاک ہو چکے ہیں،شام میں سرکاری افواج اور صدر بشار الاسد کی حکومت کے مخالفین کے درمیان جاری جنگ، جس میں شدت پسند تنظیمیں بھی شامل ہو گئی ہیں، اب سے ایک کروڑ دس لاکھ افراد گھر بار چھوڑنے پر مجبور ہو گئے ہیں۔

اس حملے کے تباہ ہونے سے اس علاقے میں مقیم 40 ہزار سے زیادہ افراد علاج معالجے کی سہولت سے محروم ہو گئے۔ اس ماہ کی پانچ تاریخ کو دیرا کے علاقے میں قائم اسی تنظیم کے ہسپتال پر فضائی حملے میں تین افراد ہلاک اور چھ زخمی ہو گئے تھے۔

متعلقہ عنوان :