مغربی روٹ پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے کا حصہ ہے اس کیلئے فنڈز موجود ہیں ، 2018 تک مکمل کیا جائیگا،پرویزخٹک

وفاقی وزیر احسن اقبال سے وزیراعلی پرویزخٹک کی ملاقات، چین پاکستان اقتصادی راہداری کے تحت قائم ہونیوالے مغربی روٹ ،اکنامک زونز بارے خدشات سے آگاہ کیا مغربی روٹ بارے یہ ایک اچھی نشست تھی جس میں وفاقی حکومت نے منصوبے بارے گارنٹی دی،وزیراعلی خیبرپختونخوا

پیر 15 فروری 2016 20:44

مغربی روٹ پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے کا حصہ ہے اس کیلئے فنڈز موجود ..

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔15 فروری۔2016ء) وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا پرویز خٹک نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت نے یقین دلایا ہے کہ مغربی روٹ پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے کا حصہ ہے اس کیلئے فنڈز موجود ہیں اور اسکو 2018 تک مکمل کیا جائے گا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کے روز اسلام آباد میں وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی احسن اقبال کے ساتھ مذکورہ منصوبے کے بارے میں ایک اجلاس کے بعد ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے باتیں کرتے ہوئے کیا۔

اجلاس میں سینئر وزراء عنایت اﷲ خان، سکندر حیات شیر پاؤ اور صوبائی وزیر محمد عاطف خان کے علاوہ قائد حزب اختلاف مولانا لطف الرحمن اور چیف سیکرٹری نے بھی شرکت کی ۔ اجلاس کے دوران صوبائی قیادت نے وفاقی وزیر کو چین پاکستان اقتصادی راہداری کے تحت قائم ہونے والے مغربی روٹ اور اکنامک زونز کے بارے میں صوبائی خدشات سے آگاہ کیا اور وفاقی حکومت سے واضح لائحہ عمل کے اظہار کا مطالبہ کیا۔

(جاری ہے)

اجلاس کے بعد میڈیا کے نمائندوں سے باتیں کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہاکہ مغربی روٹ کے بارے میں یہ ایک اچھی نشست تھی جس میں وفاقی حکومت نے منصوبے کے بارے میں صوبے کو گارنٹی دی۔ اسی طرح انہوں نے کہاکہ وفاقی حکومت نے اجلاس میں اکنامک زون کے قیام کے بارے میں بھی صوبے کے خدشات دور کئے اور صوبائی حکومت بہت جلد تحریری صورت میں ان زونز کے بارے میں اپنی سفارشات مرکز کو بھیجے گی تاکہ اس پر سروے شروع کیا جاسکے انہوں نے مزید کہاکہ اجلاس میں چشمہ لفٹ بینک کینال کے بارے میں بھی بات ہوئی وفاقی وزیر نے یقین دلایا ہے کہ اس کو عملی جامہ پہنانے کیلئے عالمی بینک کے ساتھ فنڈز کی فراہمی کیلئے بات ہو رہی ہے ۔

پشاور ریلوے ٹریک منصوبے کے بارے میں وزیراعلیٰ نے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے کہاکہ اس کیلئے 18 ارب روپے اے ڈی پی میں رکھے گئے تھے لیکن ریلوے نے زمین دینے سے انکار کیا۔ انہوں نے کہاکہ ریلوے سٹیشن سے حیات آباد تک زمین بے کار پڑی ہے جس سے اچھا ٹریک بن سکتا ہے ایک سوال کے جواب میں اُنہوں نے کہاکہ وفاق کی طرف سے جب تک عملی اقدامات نہ کئے جائیں تب تک انہیں تسلی نہیں ہو گی کیونکہ وفاق نے توانائی کی مد میں صوبے کو دی جانے والی رقم کا وعدہ پورا نہیں کیا حالانکہ اس رقم کو سامنے رکھ کر بجٹ بنایا گیا تھا اس موقع پر وفاقی وزیر احسن اقبال نے کہاکہ مغربی روٹ منصوبے کا حصہ ہے اور ٹرانسپورٹ ، پلاننگ اور جے سی سی کے اجلاسوں کی کاروائی میں اس کا باقاعدہ ذکر ہے انہوں نے کہاکہ یہ ایک مشترکہ اور ملک کیلئے نادر منصوبہ ہے جس کے بین الااقوامی سرمایہ کاری اور نئی نسل کے مستقبل پر مثبت اثرات پڑیں گے انہوں نے کہاکہ اس ملک کے صوبوں کو مربوط بنانے کے ساتھ پسماندہ علاقوں کی ترقی میں بھی مدد ملے گی انہوں نے کہاکہ خیبرپختونخوا اور بلوچستان اس منصوبے کے ثمرات سے محروم نہیں ہوں گے۔