غازی خان میڈیکل کالج کی پی ایم ڈی سی سے منظوری چھ سال سے التواء کا شکار ہونا حکومت پنجاب کی بدانتظامی کی بھیانک مثال ہے،جماعت اسلامی پنجاب

پیر 15 فروری 2016 19:12

ڈیرہ غازیخان( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔15 فروری۔2016ء) جماعت اسلامی صوبہ پنجاب کے نائب امیر شیخ عثمان فاروق نے کہا ہے کہ غازی خان میڈیکل کالج کی پی ایم ڈی سی سے منظوری گزشتہ چھ سال سے معرض التواء میں ہے اور حکومت پنجاب کی بدانتظامی کی بھیانک مثال ہے طلبہ و طالبات اپنے مطالبات کے حق میں سٹرکوں پر ہیں جبکہ ارباب اختیار کے کان پر جوں تک نہیں رینگی یہ بات انہوں نے دفتر جماعت اسلامی میں امیر شہر حکیم محمد عمران روحانی اور پاکستان اسلامک میڈیکل ایسوسی ایشن کے صدر ڈاکٹر سعد الله ملک کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی انہوں نے کہا کہ گوجرانوالہ ،سیالکوٹ ،ساہیوال اور ڈیرہ غازیخان میڈیکل کالجر ایک ہی وقت میں منظور ہوئے لیکن اب تک تین کالجزکو پی ایم ڈی سی نے منظوری کالیٹر جاری کر دیا جبکہ غازی خان میڈیکل کالج اب تک منظور نہیں کیا گیاانہوں نے کہا کہ کالج کی منظوری کے لیے فل پروفیسر اور ایسوسی پروفیسر تعینات کئے جانے ضروری ہیں تو یہ کا م بھی پنجاب حکومت کا ہے کچھ عرصہ قبل سیکرٹری ہیلتھ خواجہ جواد رفیق نے طلبہ کے احتجاج کے بعد تحریری معاہدہ کیا تھا کہ غازی خان میڈیکل کالجزکی چند روز میں پی ایم ڈی سی سے منظوری کا لیٹر جاری کردیا جائے گالیکن یہ وعدہ ابھی تک پورا نہیں ہواانہوں نے مطالبہ کیا مذکور ہ کالج میں فائنل کا امتحان دے کر فارغ ہونے والے طلباء طالبات اپنے مستقبل اور ڈگر ی کے حصول کے لیے پریشان ہیں اور سٹرکوں پر آکرمطالبات کررہے ہیں ا ن کے مطالبات فی الفور منظور کئے جائیں او ر وزیرِ اعلی پنجاب اس معاملہ کا فوری نوٹس لے کر کالج کی منظور ی کا دیرینہ مسئلہ حل کرائیں۔