صدارتی نظام کی بات کر نا کوئی گناہ نہیں ‘صدارتی نظام رکھنے والے ممالک کی ترقی اور خوشخالی پوری دنیا کے سامنے ہے ‘پاکستان میں لوٹ مار کا بازار گر م ہے مگر لیٹروں کو کوئی پوچھنے والا نہیں‘ملک میں جب تک شفاف احتساب نہیں ہوگا ملک کبھی ترقی اور خوشخالی کر یگا اور نہ ہی قوم کو بحرانوں سے نجات ملے گی ‘ہم اپنی جماعت کی تنظیم سازی کیلئے حکمت عملی تیار کر رہے ہیں ‘موجودہ حالات میں عوام کے پاس مایوسی کے سواکچھ نظر نہیں آرہا،سربراہ جسٹس ڈیموکریٹک پارٹی جسٹس (ر)افتخار محمد چوہدری کا انٹرویو

اتوار 14 فروری 2016 23:09

صدارتی نظام کی بات کر نا کوئی گناہ نہیں ‘صدارتی نظام رکھنے والے ممالک ..

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 14فروری۔2016ء) جسٹس ڈیموکریٹک پارٹی کے سربراہ جسٹس (ر)افتخار محمد چوہدری نے کہا ہے کہ صدارتی نظام کی بات کر نا کوئی گناہ نہیں ‘صدارتی نظام رکھنے والے ممالک کی ترقی اور خوشخالی پوری دنیا کے سامنے ہے ‘پاکستان میں لوٹ مار کا بازار گر م ہے مگر لیٹروں کو کوئی پوچھنے والا نہیں‘ملک میں جب تک شفاف احتساب نہیں ہوگا ملک کبھی ترقی اور خوشخالی کر یگا اور نہ ہی قوم کو بحرانوں سے نجات ملے گی ‘ہم اپنی جماعت کی تنظیم سازی کیلئے حکمت عملی تیار کر رہے ہیں ‘موجودہ حالات میں عوام کے پاس مایوسی کے سواکچھ نظر نہیں آرہا ۔

اپنے ایک انٹر ویو میں جسٹس (ر)افتخار محمد چوہدری نے کہا کہ پاکستان ایک جمہو ری ملک ہے یہاں پر ہر کسی کو بات کر نیکا حق ہے اور اگر ملک میں صدارتی نظام کی بات کی جائے تو یہ کوئی گناہ نہیں ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ سیاستدانوں سمیت سب کو ذاتی کی بجائے قومی اور عوامی مفادات کو تر جیح دینی چاہیے ۔ انہوں نے کہا کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ پاکستان کے عوام موجودہ کر پٹ نظام سے تنگ آچکے ہیں کیونکہ اس میں انکے مسائل حل نہیں ہوئے بلکہ ان میں اضافہ ہو رہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ کسی بھی ملک کی ترقی اور خوشخالی کیلئے ضروری ہے کہ وہاں احتساب کا شفاف نظام قائم کیا جائے جسکی پاکستان میں بھی ضرورت ہے ۔

متعلقہ عنوان :