لاہور پولیس نے چوری شدہ گاڑیاں اور موٹر سائیکلیں برآمد کر کے مالکان کے سپرد کر دیں
3منظم کار و موٹر سائیکل چو ر گروہوں کے7 ملزموں کو گرفتار کر کے ان کی نشاندہی پرقریباً ساڑھے3کروڑروپے سے زئد مالیت کی46 چوری شدہ کاریں اور 78 موٹر سائیکل برآمد کیں‘ سی سی پی او امین وینس کی پریس کانفرنس
ہفتہ 13 فروری 2016 18:01
لاہور( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔13 فروری۔2016ء) سی سی پی او لاہور کیپٹن (ر)محمدامین وینس نے کہا ہے کہ کار اور موٹر سائیکل چور گروہوں کی وارداتیں شہریوں اور پولیس کے لئے یکساں پریشانی کا سبب بن رہی تھیں اور ان گروہوں کی گرفتاری کے لئے ایس AVLS سمیت انویسٹی گیشن ونگ ان وارداتوں میں ملوث گروہوں کو پکڑنے کے لئے شب و روزمتحرک تھے اور بالاآخر اﷲ تعالیٰ نے انہیں سرخرو کیا اور AVLS نے مختلف ذرائع سے حاصل ہونے والی معلومات کی روشنی میں مختلف جگہوں پر ریڈ کر کے3منظم کار و موٹر سائیکل چو ر گروہوں کے7 ملزموں کو گرفتار کر کے ان کی نشاندہی پرقریباً ساڑھے3کروڑروپے سے زئد مالیت کی46 چوری شدہ کاریں اور 78 موٹر سائیکل برآمد کر لیے ہیں جنہیں مالکان کے سپرد کر دیا گیا ۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے پولیس لائنز قلعہ گجر سنگھ میں پریس کانفرنس کے دوران کیا۔(جاری ہے)
اس موقع پر ڈی آئی جی آپریشنز ڈاکٹر حیدر اشرف ، ڈی آئی جی انویسٹی گیشن چوہدری سلطان، ایس ایس پی انویسٹی گیشن حسن مشتاق سکھیرااور ایس پی AVLS ملک محمد اویس بھی ہمراہ تھے۔ انہوں نے بتایا کہ یہ تینوں گروہ منظم اور پیشہ ور چور ہیں جن کی روزی روٹی ہی کار اور موٹر سائیکل چوری ہے اور ملزمان اس سے قبل بھی کار و موٹر سائیکل چوری کی وارداتوں میں چالان ہو چکے ہیں ۔
انہوں نے مزید بتاتے ہوئے کہا کہ گرفتار گروہوں میں زاہدوکار چور گینگ کے سرغنہ زاہد بشیر عرف زاہدواور محمد اسحق عرف فوجی سمیت دو ملزمان، لاہوری کار چور گینگ کے سرغنہ ادریس عرف لاہوری اور آفتاب احمد2 ملزمان جبکہ استاد کار چور گینگ کے 3 ملزمان گینگ لیڈر ممتاز عرف استاد ، حارث خان اور محمد عثمان شامل ہیں۔ملزمان اپنے طریقہ واردات میں مارکیٹوں ، رہائشی علاقوں کی سڑکوں اور گلیوں کے علاوہ مختلف دفاترکے باہر کھڑی گاڑیوں کو اپنا نشانہ بناتے تھے اور ملزموں کا ایک ساتھی گاڑی کھڑی کر کے جانے والے کی نگرانی کے لئے اس کے پیچھے رہتا جبکہ دیگر ساتھی ماسٹر چابی یا کار چوری کے دیگر آلات کی مدد سے گاڑی کا تالا کھول یا توڑ کر گاڑیاں یا موٹر سائیکل چوری کر کے لے جاتے تھے ۔ تینوں گروہوں کے ملزمان گاڑیاں کے پی کے سمیت علاقہ غیر میں لے جاکر فروخت کر دیتے تھے جبکہ موٹر سائیکلوں کے جعلی کاغذات بنا کر انہیں سادہ لوح شہریوں کو فروخت کرتے تھے ۔ پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ زاہدو اکا ر چور کو ڈی ایس پی AVLS آفتاب آحمد پھلروان اور ان کی ٹیم نے گرفتار کیا جن سے 16 گاڑیاں اور30 موٹر سائیکل برآمد ہوئے جن کی مالیت 1 کروڑ روپے سے زائد ہے اسی طرح لاہور ی کار چور گینگ کوAVLS ماڈل ٹاؤن سلیم مختار بٹ اور ان کی ٹیم نے گرفتار کیاجن سے1 کروڑ20 لاکھ روپے مالیت کی 13 چوری شدہ گاڑیاں اور26 موٹر سائیکل برآمد ہوئے ہیں جبکہ استاد گینگ سے قریباً ڈیڑھ کروڑ روپے مالیت کی 17 چوری شدہ کاریں اور 22 موٹرسائیکل برآمد کیے ہیں ۔ملزمان سے ناجائز اسلحہ ، ماسٹر چابیاں اور کار چوری کے دیگر آلات بھی برآمد ہوئے ہیں ۔ آخر میں سی سی پی او نے برآمد ہونے والی گاڑیوں اور موٹر سائیکلوں کی چابیاں ان کے حقیقی مالکان میں تقسیم کیں۔مزید اہم خبریں
-
پوٹن کے ساتھ اچھے تعلقات معاون ثابت ہو سکتے ہیں، سابق جرمن چانسلر
-
آئی ایم ایف کے ساتھ آنے والے دنوں میں بڑے پروگرام کی طرف جارہے ہیں،محمد اورنگزیب
-
زرمبادلہ ذخائر میں مزید اضافہ ہو گیا
-
سگریٹ کو مزید مہنگا کرکے نوجوانوں کو تمباکو نوشی سے دوررکھا جاسکتا ہے
-
وفاقی حکومت نے کابینہ کی ای سی ایل کمیٹی کی تشکیل نو کردی
-
سندھ حکومت کا آئندہ ہفتے 2 تعطیلات کا اعلان
-
حکومت اور جماعتوں کو مل کرخفیہ ایجنسیوں کی سیاست میں مداخلت کوروکنا چاہیے
-
افغانستان میں جنگی جرائم کی تحقیقات، برطانوی وزیرکو سزا ملنے کا امکان
-
کیا ترکی شامی پناہ گزینوں کی غیر قانونی ملک بدری کررہا ہے؟
-
عدلیہ میں کسی قسم کی مداخلت برداشت نہیں ہوگی
-
جون سے فیز وائز پلاسٹک بیگز کو بین کردیاجائیگا‘مریم اورنگزیب
-
عمران خان سمیت اڈیالہ جیل کے تمام قیدیوں سے ملاقاتوں پرپابندی ختم
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.