دنیا بھر کی سٹاک مارکیٹوں میں اتار چڑھاؤ کی اصل وجہ چینی عوامل نہیں ہیں ، تجزیہ کار

مغرب میں طویل دورانیے کے کم شرح سود اور خام تیل کے کم نرخ اتار چڑھاؤ کی بنیادی وجہ ہیں

ہفتہ 13 فروری 2016 17:23

بیجنگ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔13 فروری۔2016ء) تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ چینی معیشت کے بارے میں خدشات کے بجائے مغرب میں طویل دورانے کا کم شرح سود اور خام تیل کے کمزور نرخ رواں ہفتے دنیا بھر کی سٹاک منڈیوں میں اتار چڑھاؤ کی اصل وجہ ہیں ، جمعہ کو بہتری کے باوجود دو جونز انڈسٹریل ایوریج ،ایس اینڈ پی 500اور مصدق کمپوزٹ انڈیکس میں رواں ہفتے باالترتیب 1.4فیصد ،0.8فیصد اور 0.6فیصد کمی آئی حالانکہ چینی منڈی جشن بہاراں کی تعطیلات کی وجہ سے بند پڑی تھی ،نکی ۔

225سٹاک ایوریج جمعہ کو 4.8فیصد گر گیا جبکہ رواں ہفتے کے دوران یہ 10فیصد سے زائد تیزی سے گر گیا ۔برطانوی ایس ای 100انڈیکس اور جرمن ڈی اے ایکس جمعرات اور جمعہ کو زبردست اضافے سے قبل نئی کم ترین تک پہنچ گئے ، چینی بروکیج گوؤ ٹائی جونن سکیورٹیز کے چیف مائیکروسٹیجیسٹ رین ژی پنگ کے مطابق سٹاک منڈیو میں زبردست کمی کی بنیادی وجہ یہ ہے کہ اقتصادی اساسیات 2008کے بعد سے کہیں زیادہ لکوڈٹی کی وجہ سے مغرب میں مارکیٹوں میں طویل عرصے تک تیزی کے رجحان کو برداشت نہیں کر پائے ،2008کے عالمی بحران سے نمٹنے کے لیے کئی مرکزی بینکوں نے انتہائی کم شرح سود کے ساتھ آسان مالیاتی پالیسی اپنائی ہے جس کے نتیجے میں کہیں زیادہ قیاس آرائی کی گئی اور رین کے مطابق اس کی وجہ سے اثاثوں کی قیمتوں میں بلبلے پیدا ہو گئے ۔

(جاری ہے)

ایک سینئر مارکیٹ مبصر ژیاؤ لیائی کا بھی خیال ہے کہ عالمی منڈیو ں میں کمی کے اس دور کا چین کی سست رو معیشت یا یوژان کی شرح قدر میں حالیہ کمی سے کوئی تعلق نہیں ہے ۔ژیاؤ نے کہا کہ مغربی منڈیوں میں جھول کی بنیادی وجہ خام تیل کی قیمتوں میں مسلسل کمی ہے جس نے تیل پیدا کرنے والے ممالک کو ملکی مالیاتی دباؤ کو کم کرنے کے لیے سمندر پار سٹاک منڈیوں سے اپنی خود مختار دولت کے فنڈز کو واپس لانے پر مجبور کیا ، سرمائے کی بڑی مقدار نے واپسی نے مغربی بینکوں پر بھی دباؤ ڈالا اور ان کے مطابق اس کی وجہ سے سٹاک مارکیٹ میں جھول میں اضافہ ہو گا ۔رواں ہفتے عالمی کمی کی وجہ سے یہ خدشہ پیدا ہو گیا کہ پیر کی صبح مارکیٹ کھلنے پر چین کے حصص گر سکتے ہیں

متعلقہ عنوان :