چینی کی ایکسپورٹ پر 274 ملین کی سبسڈی ، ملک بھر میں چینی کی مصنوعی قلت پیدا ہوگئی

ہفتہ 13 فروری 2016 16:35

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔13 فروری۔2016ء) گورنمنٹ نے 21,133 ٹن چینی کی ایکسپورٹ پر 274 ملین کی سبسڈی کی مد میں ادا کئے جس کے باعث ملک میں چینی کی مصنوعی قلت پیدا کردی گئی جس نے چینی کی قیمتوں کو آسمان پر پہنچا دیا ۔

(جاری ہے)

تفصیلات کے مطابق گورنمنٹ نے چینی پر سبسڈی کا اعلان دسمبر 2015ء میں کیا اور 21,133ٹن چینی کی ایکسپورٹ پر 274 ملین سبسڈی کی مد میں ادا کئے جس کے باعث ملک میں چینی کی مصنوعی قلت پیدا کردی گئی اور چینی کی قیمتیں آسمان پر پہنچ گئیں منسٹری آف کامرس کے ذرائع نے بتایا کہ چینی کی کل ایکسپورٹ میں سے صرف 19,000 ٹن کے قریب افغانستان بھیجی گئی باقی مقدار سعودی عرب اور ملائیشیا جا چکی ہے ای سی سی کمیٹی نے 0.5ملین ٹن چینی کی ایکسپورٹ منظور کی تھی جس پر 13,000 روپے ایک ٹن کے حساب سے سبڈی دی تھی جس نے نہ صرف چینی کی قیمتوں کو بڑھا دیا بلکہ ملک کے بیشتر علاقوں میں چینی کی مصنوعی قلت بھی پیدا کردی جس سے چینی کی قیمیتیں بیس فیصد مزید بڑھ گئیں دوسری طرف گورنمنٹ نے چالیس فیصد ریگولیٹری ڈیوٹی عائد کرتے ہوئے درآمد کی ہوئی چینی کو بھی مہنگا کردیا جس سے شوگر مل مالکان کو کھلی چھوٹ دے دی گورنمنٹ کے اعداوشمار کے مطابق اجناس کی ایکسپورٹ پر سبسڈی کے بعد چینی کی قیمتیں 57 روپے سے 62 روپے کلو گرام تک چلی گئیں ذرائع کا کہنا ہے کہ ملک میں آئندہ مہینوں میں چینی کی قلت اور بحران بڑھ جائے گی کیونکہ مل مالکان چینی ایکسپورٹ کرکے پیسے کمارہے ہیں اور اس سے ڈومیسٹک سطح پر قیمتیں بڑھ جائینگی حالانکہ بین الاقوامی سطح پر چینی کی قیمتیں بہت کم ہوچکی ہیں پاکستان میں بھی اس وقت چینی کا کافی سٹاک بھی موجود ہے اور اس وقت کرشنگ کا سیزن ہے جو اپریل تک چلے گا اس وقت ملک میں 2.25 ملین ٹن چینی موجود ہے جبکہ کرشنگ کے بعد اس اسٹاک میں اضافہ ہوجائے گا واضح رہے کہ ملک میں چینی کی ماہانہ کھپت 0.4 ملین ٹن ہے

متعلقہ عنوان :