چینی کمپنیاں پنجاب میں توانائی اور کان کنی کے شعبوں میں بھاری بھر کم سرمایہ کاری کر رہی ہیں -چوہدری شیر علی خان

جمعہ 12 فروری 2016 22:44

لاہور۔11 فروری(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔12 فروری۔2016ء) صوبائی وزیر معدنیات و کان کنی چوہدری شیر علی خان نے کہا ہے کہ چینی کمپنیاں صوبہ پنجاب میں توانائی اور کان کنی کے شعبوں کی ترقی کے منصوبوں میں بھاری بھر کم سرمایہ کاری کر رہی ہیں - چین پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے تحت قیمتی معدنی و سائل خاص طور پر کوئلے سے توانائی کی پیدا وار نیز لوہے اور تانبے کے ذخائر کی دریافت کے منصوبوں میں حکومت پنجاب کو شاندار تعاون فراہم کر رہا ہے ۔

انہوں نے یہ بات جمعہ کو اس سلسلے میں منعقدہ ایک جائزہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہی ۔ چوہدری شیر علی خان نے کہا کہ چنیوٹ رجوعہ میں اربوں روپے لاگت کے لوہے ، تانبے اور دیگر قیمتی معدنیات کے ذخائرکی دریافت اور توانائی بحران کے خاتمے کے لئے مقامی طور پر کوئلے کی مائننگ کے نہ صرف پنجاب بلکہ پورے ملک کی معیشت پر دور رس اثرات مرتب ہونگے ۔

(جاری ہے)

اجلاس کو بتایا گیا کہ چینی کمپنی پنڈدادنخان میں 300 میگا واٹ گنجائش کے کول فائر پاور پلانٹ پر دن رات کام کر رہی ہے منصوبے میں 50 بلین روپے کی سرمایہ کاری عمل میں لائی جا رہی ہے جبکہ منصوبے کے دوسرے حصے کے تحت چواسدن شاہ میں روزانہ 6 ہزار ٹن کوئلے کی کان کنی کے منصوبے پر 20بلین روپے کی سرمایہ کاری کی جارہی ہے اور یہاں تیار کیا جانے والا کوئلہ پنڈدادنخان کول فائر پاور پلانٹ میں توانائی کی پیداوار کے لئے استعمال میں لایا جائے گا - چائنہ مشینری انجینئرنگ کارپوریشن (CMEC)ان منصوبے میں مجموعی طور پر 70 بلین روپے حجم کی سرمایہ کاری کر رہی ہے - چنیوٹ رجوعہ سے لوہے ، تانبے ، چاندی اور دیگر معدنی ذخائر کی دریافت و مواز نے کے لئے میٹالرجیکل کارپوریشن آف چائنہ (MCC)کام کر رہی ہے - چنیوٹ رجوعہ سے حاصل ہونے والے خام لوہے کے ذخائر آنے والے وقتوں میں پنجاب کی پہلی سٹیل مل کے قیام کی راہ ہموارکرے گا - چوہدری شیر علی خان نے کہا کہ پنجاب میں زیر زمین معدنی خزانوں کی تلاش کے لئے روایتی طریقہ کار کو ترک کر کے سیمی میگا نائزڈ کان کنی اور دیگر جدید ٹیکنالوجی کا استعمال عمل میں لایا جا رہا ہے ۔

متعلقہ عنوان :