موسمیاتی تبدیلی عالمی چیلنج ہے، مسائل سے نمٹنے کیلئے اقدامات ضروری ہیں، موسمیاتی تبدیلی نے زندگی کے ہر شعبے کو متاثر کیا ہے۔ یہ جہاں زراعت کے لیے خطرہ ہے وہاں صحت عامہ کیلئے بھی نقصان دہ ہے

وفاقی وزیر موسمیاتی تبدیلی زاہد حامد ، ڈاکٹر سعید الٰہی، ڈاکٹر رضوان و دیگر کالیڈ اور ہلالِ احمر کی مشترکہ قومی کانفرنس خطاب

جمعہ 12 فروری 2016 22:04

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔12 فروری۔2016ء) وفاقی وزیر برائے موسمیاتی تبدیلی زاہد حامد نے کہا ہے کہ موسمیاتی تبدیلی انسانی زندگی کے ہر شعبے کو متاثر کرتی ہے۔ یہ جہاں زراعت کے لیے خطرہ ہے وہاں صحت عامہ کیلئے بھی نقصان دہ ہے، 2014ء میں ہم اس موسمیاتی تبدیلی کے باعث صحت کے مسائل بڑھنے سے بھاری نقصان اُٹھا چکے ہیں۔وہ جمعہ کو انٹیگریٹنگ ایس ڈی جیز اینڈ کلائیمیٹ چینج فار ر یزائلنٹ پاکستان کے زیر اہتمام ہلالِ احمر پاکستان اور لیڈ پاکستان کی مشترکہ قومی کانفرنس سے خطاب کررہے تھے ۔

انہوں نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کے لیے قومی پالیسی تشکیل دی جا رہی ہے اور ان مسائل سے نمٹنے کیلئے باقاعدہ قانون سازی کی جائے گی۔عالمی برادری سے کیے گئے معاہدوں پر عملدرآمد کیا جارہا ہے تاکہ پائیدار ترقی کے تمام اہداف کا حصول ممکن ہوسکے۔

(جاری ہے)

ہمیں اِن چیلنجز سے نبرد آزما ہونے کیلئے اجتماعی کوششیں کرنا ہوں گی، جس کیلئے وفاقی حکومت ہر ممکن تعاون کرے گی .انہوں نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی پوری دنیا کا مسئلہ ہے، ترقی یافتہ ممالک کو ترقی پذیر ممالک کی مدد کرنی چاہیے تاکہ موسمیاتی تبدیلی سے ممکنہ خطرات سے بطریقِ احسن نمٹا جا سکے، وزیرموسمیاتی تبدیلی نے ہلالِ احمر کی کاوشوں کو شاندار الفاظ میں سراہا، اِس موقع پر چیئرمین ہلالِ احمر پاکستان ڈاکٹر سعید الٰہی نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی اور اِس سے پیدا ہونے والے خدشات و خطرات سے بروقت آگاہی بھی ضروری ہے،ہلالِ احمر کی یہ کانفرنس قومی سطح پر موسمیاتی تبدیلی سے پیدا ہونے والے مسائل سے نمٹنے کیلئے بنیاد ثابت ہوگی۔

ہلال احمر پاکستان اور لیڈ پاکستان نے قومی کانفرنس کا انعقادکیا جس کا مقصد پاکستان میں دیرپاترقی کو ممکن بنانے کیلئے ہرسطح پر قومی پالیسیوں میں پائیدار ترقیاتی اہداف اور موسمی تبدیلی سے نمٹنے کیلئے اقدامات کو اُجاگر کرنا تھا۔ سیکرٹری جنرل ڈاکٹر رضوان نے نصیر نے کہا کہ ہلال احمر پاکستان نے موسمی تبدیلی کے خطرات سے نمٹنے کیلئے باقاعدہ کولیشن قائم کردیاہے۔

علی توقیر شیخ، چیف ایگزیکٹو آفیسر ، لیڈ پاکستان نے موسمی تبدیلی سے ہونے والی تباہ کاریوں کی نشاندہی کی اور اس بات پر زور دیا کہ موسمی تبدیلی پاکستان کی ترقی کی رفتار کو سست کر سکتی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ موسمی تبدیلی کی وجہ سے پاکستان روزانہ کی بنیاد پر ایک سے دو ارب روپے کا نقصان برداشت کر رہا ہے، چنانچہ اس امر کی ضرورت ہے کہ ہم موسمی تبدیلی سے جنگی بنیادوں پر نمٹیں۔

ڈونا میٹنری ڈی لگڈامیو،سابق گورنر اسٹیٹ بینک ڈاکٹر عشرت حسین، ڈاکٹر غلام رسول، ڈی جی محکمہ موسمیات، ڈاکٹر محمد اشرف، چیئرمین پاکستان واٹر ریسورسز کونسل، ماحولیاتی ماہر، شفقت منیر، سلیم جلبانی ،بشارت سعید،احمد کمال ، ڈاکٹر اعجاز احمد،جویریہ افضل نے بھی خطاب کیا۔کانفرنس میں دو مباحثے بھی ہوئے جن سے موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کیلئے اقدامات کو سامنے لایا گیا۔

متعلقہ عنوان :