لاہور پولیس ’’اخوت‘‘کی طرز پر عام شہریوں کے مسائل کے حل اور ہر سطح پر ان کی بات وی آئی پیز کی طرح سننے کیلئے کوشاں ہے‘امین وینس

جس طرح حضرت علیؓ نے غربت کو ایک لعنت سمجھتے ہوئے اسے واجب القتل قرار دیا ڈاکٹر امجد ثابت انہی کے قول کے پیش نظر غربت کو قتل کرتے ہوئے عام آدمی کا معیار زندگی بلند کرنے کے لیے جو کچھ کر رہے ہیں وہ اپنی مثال آپ ہے‘سی سی پی او لاہور

جمعہ 12 فروری 2016 22:01

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔12 فروری۔2016ء ) سی سی پی او لاہور کیپٹن (ر) محمدامین وینس نے کہا ہے کہ لاہور پولیس ’’اخوت‘‘کی طرز پر عام شہریوں کے مسائل کے حل اور ہر سطح پر ان کی بات وی آئی پیز کی طرح سننے کے لیے شب و روز کوشاں ہے اور تھانوں میں ایڈمن افسروں کی تعیناتی کا پراجیکٹ اور پولیس افسران کے دفاتر سے پرچی، چٹ اور کارڈ سسٹم کا خاتمہ اس بات کا عملی ثبوت ہے،لاہور پولیس نے اب تک 63ہزار شہریوں کو 8330کے نیٹ ورک پر رجسٹر کر لیا ہے جن میں امام مسجد، سکول ٹیچر، مسجد کمیٹیوں کے چیئرمین، معززین علاقہ سمیت مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے ایسے اشخاص شامل ہیں جو عام آدمی کی خدمت کے لیے کمر بستہ ہیں۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے ایڈمن افسروں کے ہمراہ اخوت سنٹر ٹاؤن شپ کے دورہ کے دوران کیا۔

(جاری ہے)

اس موقع پر ایس ایس پی انویسٹی گیشن حسن مشتاق سکھیرا، ایس ایس پی سی آئی اے محمد عمر ورک اور ایس پی صدر فیصل مختار بھی موجود تھے۔سی سی پی او نے کہا کہ جس طرح ادارہ اخوت عام آدمی کے مسائل کے حل اور اس کا معیار زندگی بلند کرنے کے لیے کام کر رہا ہے اس طرح لاہور پولیس کی پالیسی کا محور بھی عام آدمی ہے۔

انہوں نے حضرت علیؓ کا ایک قول کہـ" اگر مجھے غربت نظر آ جائے تو میں اسے قتل کر دوں" حاضرین کو سناتے ہوئے کہا کہ جس طرح حضرت علیؓ نے غربت کو ایک لعنت سمجھتے ہوئے اسے واجب القتل قرار دیا ڈاکٹر امجد ثابت انہی کے قول کے پیش نظر غربت کو قتل کرتے ہوئے عام آدمی کا معیار زندگی بلند کرنے کے لیے جو کچھ کر رہے ہیں وہ اپنی مثال آپ ہے۔ ایس ایس پی سی آئی اے محمد عمر ورک نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اخوت ملک سے غربت کے خاتمے اور عام آدمی کا معیار زندگی بلند کرنے کے لیے جو مثالی کردار ادا کر رہا ہے وہ محتاج بیاں نہیں اور میں ایڈمن افسروں کو یہ تلقین کرتا ہوں کہ وہ اخوت کے مشن کو مد نظر رکھتے ہوئے اپنے فرائض کی ادائیگی کریں۔

اُنہوں نے کہا ہے کہ میرے مرشد کا یہ کہنا تھا کہ غربت ایک ایسی لعنت ہے جو انسان کو کفر تک لے جاتی ہے لہذا غربت کے خاتمے اور عام آدمی کے مسائل حل کر کے نہ صرف اﷲ کے حضور سر خرو ہونا چاہیے بلکہ اس کار خیر میں دوسروں کو بھی شامل کرنا چاہیے۔محمد عمر ورک نے اس موقع پر اخوت کا ممبر بنتے ہوئے 10ہزار روپے کی رقم اخوت میں جمع کرواتے ہوئے کہا کہ میں بھی آج سے اخوت کے کار خیر میں اپنا حصہ ڈال رہا ہوں تا کہ میں بھی عام آدمی کی خدمت کے لیے اپنا کردار ادا کروں ۔

اخوت کے سربراہ ڈاکٹر امجد ثاقب نے ادارے کے حوالے سے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ اخوت عام اور پریشان حال شہری کو جرائم کی راہ پر چلنے اور بھیک مانگنے سے روکنے کے لیے آسان شرائط پر بلا سود قرضہ حسنہ فراہم کرتا ہے اور اب تک اخوت 22ارب روپے کے قرض 11لاکھ خاندانوں کو دے چکا ہے جبکہ اخوت کے زیر اہتمام یونیورسٹی اور کالج کی تکمیل بھی آخری مراحل ہے جس میں غریب اور حق دار طلبا کو مفت تعلیم فراہم کی جائے گی۔ڈاکٹر امجد ثاقب نے ایڈمن افسروں کے پراجیکٹ کو سراہتے ہوئے تھانوں میں ایڈمن افسروں کی تعیناتی سے پولیس کے رویے میں زمین آسمان کا فرق ا ٓ گیا ہے اور ایڈمن افسروں کو مستقبل میں بھی اپنے فرائض خوف خدا کے جذبے کے ادا کرنے چاہیے۔

متعلقہ عنوان :