پاکستان کا ہر بچہ پیدا ہونے سے پہلے ہی لاکھوں روپے کا مقروض ہے،شاہ محمد اویس نورانی
آئی ایم ایف کی من چاہی شرائط سے قرض کی وصولی حکومت کر رہی ہے جب کہ زبردستی کا کئی گنا زیادہ ٹیکس عوام سے لیا جا رہا ہے ،رہنما جمعیت علماء پاکستان
جمعہ 12 فروری 2016 17:38
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔12 فروری۔2016ء) جمعیت علماء پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل اور مرکزی جماعت اہل سنت کے نگران اعلیٰ شاہ محمد اویس نورانی صدیقی نے کہا ہے کہ پاکستان مجموعی طور 46کھرب کا مقروض ہو چکا ہے، ہر بچہ پیدا ہونے سے پہلے ہی لاکھوں روپے کا مقروض ہے، آئی ایم ایف کی من چاہی شرائط سے قرض کی وصولی حکومت کر رہی ہے جب کہ زبردستی کا کئی گنا زیادہ ٹیکس عوام سے لیا جا رہا ہے ، ورلڈ بینک، آئی ایم ایف اور ایشیائی بینک سے جو اربوں روپے کا قرض لیا گیا اس کا حساب کسی بھی ادارے کے پاس نہیں ہے، قطر سے جو ایل این جی لی گئی ہے اس کی قیمت خرید بتانے سے حکومت گریزاں ہے، تھر میں بھوک و افلاس سے ہزاروں افراد جن میں بچے بھی شامل تھے وہ انتقال کرگئے ، کسی بھی وفاقی وزیر نے کبھی بھی تھر کے متاثرہ علاقوں کا نہ دورہ کیا اور نہ ہی کسی امدادی پیکچ کا اعلان کیا گیا، ملک کی تاریخ میں پہلی بار جاگیرداروں کو چھوڑ کو چھوٹے کسانوں پر ٹیکس لگائے گئے، تعلیمی اداروں پر ٹیکس لگا کر غریب کی تعلیم کی چھٹی کروا دی،اداروں کی نجکاری سے مسائل کے حل کے بجائے بحرانوں کو ہوا دی گئی، بلوچستان کے احساس محرومی اور پتھر کے زمانے کی زندگی میں کوئی تبدیلی نہیں آئی ہے، آج کے پاکستان میں تعلیمی ادارے محفوظ نہیں رہے ہیں، منتخب نمائندے پارلیمنٹ میں عوامی مسائل پر بات کرتے کی بجائے ذاتی مسائل پر لڑتے ہیں، جمعیت علماء پاکستان صوبہ بلوچستان کے صدر علامہ عبدالمجید جتک صاحب سے تنظیمی امور اور ملکی حالات کے حوالے سے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے جمعیت علماء پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل اور مرکزی جماعت اہل سنت کے نگران اعلیٰ شاہ محمد اویس نورانی صدیقی نے کہا ہے کہآج کا پاکستان کل سے زیادہ قرضے میں مبتلا ہے،میڈیا کے ذریعے فحاشی و عریانی کا فروغ اور بے حیائی زیادہ عام ہے، آج کے پاکستان میں سود کو جائز دینے کے جوازڈوھونڈے جا رہے ہیں، اذانوں کے گلے بند کیے گئے ہیں، مساجد و مدارس کے اسپہکر میں بم تلاش کیے جا رہے ہیں، ملک کی تاریخ میں پہلی بار دس ہزار سے زائد معزز علماء کرام کی ایف آئی آر کاٹی گئی اور قاتلوں و دہشت گردوں کو بیل دی گئی، قوم با شعور ہو چکی ہے،،ناجائز جنرل و سیلز ٹیکس کے ذریعے قوم سے دو وقت کھانے کا حق بھی چھین لیا گیا ہے، وزیر اعظم من گھڑت باتوں سے عوام کو شیشے میں اتارنے کی کوشش نہ کریں، اس موقع جمعیت علماء پاکستان بلوچستان کے صوبائی صدر مولانا عبدالمجید جتک نے کہا کہ صوبہ بلوچستان میں ہمارے علماء کو تحفظ فراہم کیا جائے اور عوام کو بنیادی سہولت مہیا کی جائے، صوبے میں صاف پانی، بنیادی تعلیمی ادارے اور موثر ہسپتال بنائے جائیں، بلوچستان کی غریب عوام کو شاہانہ زندگی نہیں چاہیے بس چند بنیادی ضرورت کی اشیاء فراہم کی جائیں تا کہ بلوچستان کے ہزاروں بیروزگارنوجوانوں کو روزگار کی فراہمی ہوسکے اور بھوک و افلاس سے نجات ملے۔
متعلقہ عنوان :
مزید قومی خبریں
-
یوٹیلیٹی اسٹورز پر وزیراعظم ریلیف پیکج جاری رکھنے کا فیصلہ، 5 اشیاء پر سبسڈی برقرار
-
سینیٹر اعظم خان سواتی کی بازیابی کیلئے دائر درخواست واپس لیے جانے پر نمٹا دی گئی
-
خیبر پختونخوا حکومت نے آئندہ مالی سال سے صوبے میں بیوٹی پارلرز اور شادی ہالوں پر فکسڈ ٹیکس لگانے کا فیصلہ کرلیا
-
لاہور ، 9 سالہ بچی سے زیادتی کی کوشش کرنے والا ملزم گرفتار
-
قائمقام امیر جماعت اسلامی پنجاب وسطی نصر اللہ گورائیہ کی نو منتخب امیر جماعت حافظ نعیم
-
گورنر سندھ سے واپڈا ایڈمنسٹریٹو اسٹاف کالج کے 62ویں سینئرمینجمنٹ کورس کے شرکاء کی ملاقات
-
پرویزالٰہی اور دیگر پر جعلی بھرتیوں کے کیس میں فرد جرم عائد نہ ہو سکی، 2مئی کو طلب
-
آئی جی پنجاب کی جانب سے پولیس ملازمین کی ویلفیئر کیلئے انقلابی اقدامات
-
پنجاب بھر میں پلاسٹک بیگز کے استعمال پرپابندی کا اعلان، وزیراعلیٰ نے منظوری دیدی
-
خیبر پختونخوا بار کونسل کی ڈسپلنری کمیٹی نے مشعال یوسفزئی کو طلب کرلیا
-
ایف آئی اے کی کارروائی ،قابل اعتراض تصاویر اور ویڈیو شیئر کرنے والا ملزم گرفتار
-
مفکر پاکستان شاعرمشرق ڈاکٹر سر علامہ محمد اقبال کا86واں یوم وفات 21اپریل اتوار کو منایا جائے گا
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.