گندم کے معاملہ میں خود کفیل مگر پالیسی میں قحط کا شکار ہیں‘ڈاکٹربلا ل صوفی

فلور ملوں کی تعداد ضرورت سے تین گنا زائد ، قیام پر پابند ی لگانا بے حد ضروری ہو گیا

جمعرات 11 فروری 2016 20:44

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔11 فروری۔2016ء ) فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری میں فلور ملنگ انڈسٹری کمیٹی کے چیئرمین ڈاکٹر بلال صوفی نے گزشتہ روزاپنی کمیٹی کی ترجیحات بیان کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملک میں فلور ملوں کی تعداد ضرورت سے تین گنا زائد ہے اور ضروری ہو گیا ہے کہ حکومت پاکستان آئندہ فلور ملوں کے بننے پر قانونی طور پر پابندی لگادے ۔

انہوں نے کہا کہ ملک اور ایکسپورٹ کو شامل کر کے صرف ساٹھ ہزار ٹن آٹے کی روزانہ ضرورت ہے جبکہ ملک میں فلور ملوں کی استعداد تین لاکھ ٹن روزانہ سے تجاوز کر رہی ہے ،ڈاکٹر بلال صوفی اور سینئر وائس چیئرمین چوہدری مختار احمد نے کہا کہ دوسری ترجیح حقیقی برآمد کیلئے کوشش کرنا ہے اور اس سلسلہ میں تمام فریقین کا نکتہ نظر لیا جائے گا۔

(جاری ہے)

ایف پی سی سی آئی کے رہنماؤں نے مزید بتایا کہ ملک گندم کے معاملہ میں خود کفیل ہے اور 2016ء کے دوران آٹے کا کسی قسم کا بحران متوقع نہیں تاہم اگر ملک گندم کے معاملہ میں خود کفیل ہو ہی گیا ہے تو یہاں پالیسی کا قحط بری طرح پوری فلور ملنگ انڈسٹری اور ملکی خزانہ کو اپنی لپیٹ میں لے چکا ہے ۔

ڈاکٹر بلا ل صوفی نے کہا کہ ہم پالیسی سازوں کو مثبت سمت کی طرف لے جانے کی کوشش کرتے ہوئے مافیا فری پالیسی بنوائیں گے۔

متعلقہ عنوان :