”بیلٹ اینڈ روڈ“ اقدام سے چینی مالیاتی اداروں کو ٹیکسو ں کی مد میں 1.5بلین امریکی ڈالر کی بچت ہو گی

2015میں کمبوڈیا ، بھارت ، انڈونیشیا ، پاکستان ، رومانیہ اور روس سے متعد د ٹیکس معاہدے کئے گئے

جمعرات 11 فروری 2016 14:53

بیجنگ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔11 فروری۔2016ء) ”بحری اور بری شاہرات قراقرام “کے ساتھ واقع ممالک کے ساتھ ٹیکس سمجھوتوں سے چین کے مالیاتی اداروں کو ٹیکسوں کی مد میں 9.6بلین یوژان (تقریباً 1.5بلین امریکی ڈالر کی بچت ہو گی ۔

(جاری ہے)

یہ بات سرکاری محکمہ ٹیکسیشن نے بتائی ہے ،2015میں چین نے کمبوڈیا ، بھارت ، انڈونیشیا ، پاکستان ، رومانیہ اورروس سمیت” بیلٹ اینڈ روڈ“ ممالک کے ساتھ ٹیکس سمجھوتو ں کے بارے میں متعدد مذاکرات اور موڈی فکیشنز کیے ، ٹیکس معاہدوں کے علاوہ محکمے نے ٹیکس تنازعوں کے بارے میں بھارت ، انڈونیشیا اور تاجکستان کے ساتھ بھی مذاکرات کیے اور گذشتہ سال ٹیکسوں کی مد میں ملکی مالیاتی اداروں کو 270ملین یوژان کی بچت کرائی ۔

چین کی طرف پیش کیے جانے والے بیلٹ اینڈ روڈ اقدام نے سلک روڈ ، اکنامک روڈ ،اکیسویں صدی کا میری ٹائم سلک روڈ دونوں شامل ہیں جن کا مقصد ایشیائی ، یورپی اور افریقی ممالک کو زیادہ مربوط کرنا اور باہمی سود مند تعاون کو فروغ دینا ہے ۔

متعلقہ عنوان :