مسلم دنیا سائنس اور ٹیکنالوجی میں پس ماندہ ہے،عدنان بدران

مسلم ممالک میں سائنسی علوم کا فروغ ناگزیر ہے، اُردن کے سابق وزیرِ اعظم کا جامعہ کراچی میں خطاب

بدھ 10 فروری 2016 22:08

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔10 فروری۔2016ء) اُردن کے سابق وزیرِ اعظم اور پیٹرا یونیورسٹی کے چانسلرعدنان بدران نے کہا ہے کہ مسلم دنیا سائنس اور ٹیکنالوجی کے شعبے میں پس ماندگی کا شکار ہے، مسلم ممالک میں سائنسی علوم کا فروغ ناگزیر ہے، او آئی سی ممالک کے سماجی اشارے پس ماندگی ظاہر کرتے ہیں، پاکستان میں دس لاکھ افراد پر 149 سائنسدان اور انجینئر ہیں جو ترقی یافتہ ممالک کے دس لاکھ افراد پر3000 سائنسدان اور انجینئر کے مقابلے میں بہت کم ہیں۔

یہ بات انھوں نے بدھ کو بین الاقوامی مرکز برائے کیمیائی و حیاتیاتی علوم (آئی سی سی بی ایس)، جامعہ کراچی میں عوامی آگاہی سیمینار بعنوان " او آئی سی رکن ممالک میں سائنسی تعلیم اور تحقیق و ترقی برائے جدت" سے خصوصی خطاب کے دوران کہی۔

(جاری ہے)

لیکچر کا انعقاد ڈاکٹر پنجوانی سینٹر برائے مالیکیولر میڈیسن اور ڈرگ ریسرچ، جامعہ کراچی اور ورچؤل ایجوکیشنل پروگرام برائے پاکستان کے باہمی تعاون سے ہوا۔

اُردن کے سابق وزیرِ اعظم عدنان بدران نے جو یونیسکو پیرس کے سابق ڈپٹی ڈائریکٹر جنرل بھی ہیں کہا کہ مسلم دنیا میں سماجی اور معاشی افزائش کے لئے سائنسی تعلیم کا فروغ اور ریاضی میں مہارت کا حصول عمومی سطح پر بہت ضروری ہے، ایران، ملائشیا، ترکی، لبنان، تیونس، اُردن اور متحدہ عرب عمارات نے تقریباً ناخواندگی کا خاتمہ کردیا ہے اور خواندگی کی شرح کو تقریباً 98 فیصد تک لے گئے ہیں، انھوں نے کہا پاکستان نے ای ایف اے (EFA) کے ڈکار فریم ورک کے مقاصد کے حصول کی پوری کوشش کی ہے جبکہ 2002 ء میں قومی منصوبہ برائے عمل کی تیاری میں سبقت بھی حاصل کی ہے، پاکستان کی تخلیق کے وقت یہاں صرف جامعہ پنجاب اور سندھ یونیورسٹی تھی مگر اب ان جامعات کی تعداد177 ہے جس میں گیارہ لاکھ سے زیادہ طالب علم زیرِ تعلیم ہیں، پاکستان میں سائنس کا کل بجٹ جی ڈی پی کا 0.33 فیصد ہے جوایران اور ترکی کے مقابلے میں بہت کم ہے۔

پاکستان کی 2013ء میں ہائی ٹیکنالوجی کی برآمدات 349ملین ڈالر تھیں جبکہ ملائشیا کی60372 ملین ڈالر اور ترکی اور ایران کی بالترتیب 2177ملین ڈالر اور 653ملین ڈالر تھیں۔ انھوں نے کہا گزشتہ چند سالوں میں کچھ اُو آئی سی ممالک نے سائنس اور ٹیکنالوجی میں بہت پیش رفت کی ہے جبکہ کچھ ممالک میں سائنس کو ہنگامی بنیادوں پر فروغ دینے کی ضرورت ہے۔ بعد ازاں اعلیٰ تعلیمی کمیشن پاکستان کے سابق سربراہ اور سابق وزیر برائے سائنس اور ٹیکنالوجی پروفیسرڈاکٹر عطا الرحمن نے کلمۂ سپاس ادا کیا جبکہ آغاز میں آئی سی سی بی ایس جامعہ کراچی کے سربراہ پروفیسر ڈاکٹر محمد اقبال چوھدری نے اُردن کے سابق وزیرِ اعظم کا جامع تعارف بھی پیش کیا۔

متعلقہ عنوان :