قومی ایشوز پر سیاست نہیں ہوگی ۔ عوامی مفاد کے منصوبوں پر فیصلے خالصتاًمیرٹ پر ہوں گے،مشتاق احمد غنی

خوشحال خان خٹک یونیورسٹی کرک کی مجوزہ عمارت کیلئے سائٹ کے انتخاب میں کوئی دباؤ یا وابستگی کو ملحوظ خاطر نہیں رکھا جائے گا

بدھ 10 فروری 2016 22:06

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔10 فروری۔2016ء)وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے معاون خصوصی برائے اطلاعات واعلیٰ تعلیم مشتاق احمد غنی نے کہا ہے کہ قومی ایشوز پر سیاست نہیں ہوگی اور عوامی مفاد کے منصوبوں پر فیصلے خالصتاًمیرٹ پر ہوں گے۔ خوشحال خان خٹک یونیورسٹی کرک کی مجوزہ عمارت کیلئے سائٹ کے انتخاب میں کوئی دباؤ یا وابستگی کو ملحوظ خاطر نہیں رکھا جائے گا اور مذکورہ یونیورسٹی کے سائٹ کے انتخاب کی حتمی رپورٹ فوری طور پرتیار کرکے اسے منظوری کے لئے وزیر اعلی کو پیش کر دی جائے گی۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کے روز ضلع کرک میں خوشحال خان یونیورسٹی کیلئے سائٹ کے انتخاب کے سلسلے میں منعقدہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔اجلاس میں دوسروں کے علاوہ صوبائی وزیر قانون امتیاز شاہد قریشی ایڈوکیٹ ، ایم پی اے و پارلیمانی سیکرٹری برائے بہبود آبادی دینا ناز خٹک،وی سی ڈاکٹر ابراہیم خٹک، ضلع ناظم عمر دراز خٹک، ڈپٹی کمشنر کرک عابد خان وزیر ، چیف پلاننگ آفیسر محکمہ اعلی تعلیم زمان خان ، منتخب مقامی نمائندوں اور عمائدین علاقہ نے بھی شرکت کی۔

(جاری ہے)

واضح رہے کہ وزیر اعلی خیبر پختونخوا نے خوشحال خان خٹک یونیورسٹی کے لئے گزشتہ کئی سالوں سے زیر التواء مجوزہ عمارت کیلئے جگہ کے انتخاب کیلئے معاون خصوصی مشتاق احمد غنی کی سربراہی میں وزیر قانون امتیاز قریشی پر مشتمل دورکنی کمیٹی تشکیل دی ہے جسے اپنا ٹاسک فوری طور پر مکمل کرنے کی ہدایت کی گئی ہے ۔مذکورہ کمیٹی نے دینا ناز خٹک، منتخب نمائندوں اور عمائدین علاقہ کے ہمراہ جیل چوک اور تبی خواہ میں مجوزہ سائٹس کا معائنہ کیا ۔

اس موقع پر باتیں کرتے ہوئے مشتاق غنی نے کہا کہ اس اہم میگا پراجیکٹ کو مذید تاخیر کا شکاربننے نہیں جائے گا اور اس سلسلے میں انکا یہ دورہ آخری دورہ ہو گا اور موزوں ترین مقام پر خوشحال خان خٹک کی نئی عمارت بنے گی۔انہوں نے کہا کہ یونیورسٹی کیلئے ایسی جگہ کا انتخاب ہو گا جہاں ایک یونیورسٹی کے قیام کے لئے مطلوبہ اراضی سمیت درکار تمام سہولیات بہم میسر ہوں۔

دریں اثناء انہوں نے یونیورسٹی کی موجودہ عمارت میں زیر تعمیر کام کا بھی معائنہ کیا اور کام کے معیار پر عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے متعلقہ حکام اور ٹھیکیدار کے خلاف انکوائری کا حکم دیا اور وی سی کو سختی سے ہدایت کی کہ وہ جاری کام پر کڑی نظر رکھیں اور جہاں کہیں انہیں خامی یا نقص نظر آئے تو فوری طور پر حکومت کے نوٹس میں لائیں۔انہوں نے واضح کیا کہ پی ٹی آئی کی صوبائی حکومت کی کرپشن کے سلسلے میں زیرو ٹالرنس ہے اور جو بھی معیار کے مطابق کام نہیں کرے گا اس کے خلاف کاروائی ہو گی۔بعد ازاں انہوں نے یونیورسٹی کے سنٹرل لائبریری، کمپیوٹر لیب اور دیگرحصوں کا بھی دورہ کیا۔