رواں مالی سال کے پہلے چھ ماہ کے دوران چاول ، مچھلی ، پھلوں کے ساتھ ساتھ خام کاٹن کی ایکسپورٹ میں بھی نمایاں کمی

بدھ 10 فروری 2016 19:18

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔10 فروری۔2016ء) حکومت کی ایکسپورٹ پالیسی مکمل ناکامی کی طرف گامزن ۔ رواں مالی سال کے پہلے چھ ماہ کے دوران چاول ، مچھلی ، پھلوں کے ساتھ ساتھ خام کاٹن کی ایکسپورٹ میں بھی نمایاں کمی واقع ہوئی ہے ۔ ایکسپورٹ میں کمی کی بڑی وجہ حکومت کی ناقص پالیسیاں بتائی جاتی ہیں ۔ آن لائن کے مطابق گزشتہ سال 2014-15 کے پہلے چھ ماہ کے دوران خام کاٹن کی ایکسپورٹ 11 کروڑ 37 لاکھ ڈالر تھی جو 2015-16 میں کم ہو کر 7 کروڑ 16 لاکھ ڈالر رہ گئی ۔

اسی طرح چاول کی ایکسپورٹ میں بھی گیارہ فیصد نمایاں کمی رہی ۔ 2014-15 میں 97 کروڑ 69 لاکھ ڈالر تھی جو کہ اس سال 2015-16 میں 86 کروڑ 90 ڈالر رہ گئی ۔ مچھلی کی ایکسپورٹ میں سات فیصد کمی دیکھنے میں آئی ۔ 2014-15 میں چھ ماہ کے دوران مچھلی کی ایکسپورٹ 17 کروڑ 97 لاکھ ڈالر تھی مگر 2015-16 میں سات فیصد کم ہو کر 16 کروڑ 85 لاکھ ڈالر رہی ۔

(جاری ہے)

پھلوں کی ایکسپورٹ میں بھی آٹھ فیصد کمی واقع ہوئی ۔

2014-15 میں یہ مالیت 19 کروڑ 61 لاکھ ڈالر تھی جو اس سال 2015-16 آٹھ فیصد کمی کے ساتھ 17 کروڑ 98 لاکھ ڈالر کی ایکسپورٹ رہی ۔ ایکسپورٹروں نے آن لائن کو بتایا پاکستانی مصنوعات میں مسلسل کمی کا رحجان جاری ہے ۔ اس کی بڑی وجہ حکومت کی ناقص پالیسی کے ساتھ ساتھ بجلی ، گیس کی لوڈشیڈنگ اور ٹیکسوں کی بھرمار بتائی جا رہی ہے جبکہ پاکستان کے مقابلے میں دیگر ہمسایہ ممالک جن میں بھارت ، بنگلہ دیش ، سری لنکا ، ملائیشیا وغیرہ شامل ہیں وہاں کے صنعتکاروں کو ان کی حکومتیں ایکسپورٹ میں نمایاں مراعات دے رہی ہیں تاکہ ان ممالک کا زرمبادلہ میں اضافہ ہو سکے جبکہ پاکستان میں ایکسپورٹ میں کمی کی وجہ سے حکومت کو اربوں ڈالر کا نقصان اٹھانا ہو رہا ہے