Live Updates

وزیر اعلی محمد شہباز شریف سے پی آئی اے جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے سربراہ سہیل بلوچ کی سربراہی میں سات رکنی وفد کی ملاقات

بدھ 10 فروری 2016 16:58

لاہور( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔10 فروری۔2016ء ) وزیر اعلی پنجاب محمد شہباز شریف سے پی آئی اے جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے سربراہ سہیل بلوچ کی سربراہی میں سات رکنی وفد نے ماڈل ٹاؤن میں ملاقات کی ، تین گھنٹے تک جاری رہنے والی اس ملاقات میں ملازمین کی ہڑتال کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال اور ادارے کی مجموعی بہتری کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا گیا، جوائنٹ ایکشن کمیٹی نے وزیر اعلیٰ شہباز شریف کو پی آئی اے کے نقصان میں جانے کی وجوہات سے آگاہی دینے کیساتھ اسے منافع بخش بنانے کے حوالے سے اپنی تجاویز بھی پیش کیں ، وزیر اعلیٰ پنجاب نے وفد کو جوائنٹ ایکشن کمیٹی اور مرکزی حکومت کے درمیان پل کا کردار ادا کرنے کی یقین دہانی کرائی کہ وہ وزیر اعظم نواز شریف سے ملاقات کر کے انہیں ملاقات کے تمام نکات سے تفصیلی آگاہ کریں گے ۔

(جاری ہے)

وزیر اعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سہیل بلوچ نے کہا کہ وزیر اعلیٰ محمد شہباز شریف نے انتہائی شفقت او ر تحمل سے ہماری بات سنی ہے جس پر ہم ان کے شکر گزار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ کو بتایا ہے کہ ہمارے احتجاج میں گولی چلا کر خو ف و ہراس پھیلا گیا ۔ وزیر اعلیٰ واضح تھے کہ حکومت کی طرف سے اس طرح کی کوئی ہدایات جاری نہیں کی گئیں۔

وزیر اعلیٰ پنجاب نے خواتین ملازمین کو ہراساں کرنے کا بھی نوٹس لیا ہے اور یقین دہانی کرائی ہے کہ ایسے افراد کے خلاف سخت ایکشن لیا جائے گا ۔انہوں نے کہا کہ ہم نے وزیراعلیٰ شہباز شریف اور چوہدری نثار علی خان پر اعتماد کا اظہار کیا تھا اور ہمیں شہباز شریف سے ملاقات کا موقع مل گیا ۔ ہمیں ان پر پہلے بھی اعتماد تھا ہے اور رہے گا ۔ ہم نے اپنے تمام تر تحفظات اورمطالبات وزیر اعلی شہباز شریف کے سامنے رکھ دئیے ہیں اور ہم مطمئن ہو کر جارہے ہیں۔

ہم نے وزیر اعلیٰ پنجاب سے سول ایوی ایشن کی پالیسی بارے میں بھی بات کی ہے ۔ ایوی ایشن پالیسی کے نقصانات اور اس سے کسے فائدہ ہو رہا ہے وہ بھی بتائے ہیں ، ہم نے جہازوں ،سروس سٹرکچر اور ملازمین کو جاری ہونے والے نوٹسز کے بارے میں بھی بات کی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب نے ملاقات کے دوران کہا ہے کہ پی آئی اے قومی اثاثہ ہے ہم کسی قیمت پر اسے کھونا نہیں چاہتے ۔

ہم اسے ایسی ائیر لائن بنانا چاہتے ہیں کہ لوگ اس کی مثال دیں ۔ انہوں نے نجکاری نہ ہونے کی کسی یقین دہانی کے سوال کے جواب میں کہا کہ اس کی یقین دہانی تو وزیر اعظم نواز شریف نے بھی کرائی تھی لیکن روابط میں میں فقدان کی وجہ سے کچھ مسائل ہوئے اور کچھ لوگوں نے حکومت کو مس لیڈ کیا ۔ ہم نے اپنے اعدادوشمار وزیر اعلیٰ کے آگے رکھ دئیے ہیں کیونکہ یہ وفاق سے متعلقہ معاملہ ہے اس لئے حتمی فیصلہ وزیر اعظم کا ہی ہوگا ۔

وزیر اعلیٰ اس سارے معاملے میں پل کا کردار ادا کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیر نجکاری ایک بیان دیتے ہیں حالانکہ ان کی اپنی ذمہ داری ہے ۔ ایوی ایشن کی طرف سے الگ بیان آتا ہے جبکہ چیئرمین پی آئی اے الگ سے بیان جاری کرتے ہیں اس لئے یہ کہا گیا ہے کہ ایک فوکل پرسن ہو نا چاہیے جو بیان جاری کرے تاکہ کنفیوژن پیدا نہ ہو ۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب نے سارے پوائنٹس خود نوٹ کئے ہیں اور ہم ان سے ملاقات کر کے مطمئن ہو کر جارہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہمار ی حکومت تک رسائی نہ ہونے کی وجہ سے معاملات خراب ہوئے ۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے ملازمین میں تشویش پائی جاتی تھی جس کے بعد ہڑتال کی گئی اور جب بچہ روتا ہے تبھی ماں دودھ دیتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پی آئی اے منی پاکستان ہے ہم پاکستان کاپرچم لے کر پوری دنیا میں چلتے ہین اور یہ چھوٹا ادارہ نہیں ہے ۔ نجکاری کے حوالے سے حتمی فیصلہ وزیر اعظم نے کرنا ہے۔

ملاقات میں شرکت کرنے والے ائیر لیگ کے نمائندے نے کہا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب نے دو ملازمین کی ہلاکت پر اظہار افسوس اور فاتحہ خوانی کی ہے ۔وزیر اعلیٰ نے اس کیلئے جوڈیشل یا اعلیٰ سطحی انکوائری کی یقین دلاتے ہوئے کہا کہ جو بھی ذمہ دارہوا اسے کٹہرے میں لایا جائے گا ۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ نے دوبارہ ملاقات کے حوالے سے بتایاہے کہ میں ہر وقت دستیاب ہوں ۔ میں وزیر اعظم سے آپ کا منصوبہ ڈسکس کروں گا پھر مینجمنٹ اور حکومت کا منصوبہ دیکھیں گے،ہم بھی ضد سے پیچھے ہٹیں گے اور حکومت بھی پیچھے ہٹے گی کیونکہ سب پی آئی اے کی بہتری چاہتے ہیں اور سب مل جل کر فیصلہ کریں گے۔

Live وزیراعظم شہباز شریف سے متعلق تازہ ترین معلومات

متعلقہ عنوان :