سی ڈی اے عدالتی حکم کے باوجو رہائشی سیکٹرمیں قائم آئی جی پی کا دفتر سیل نہ کر سکا

بدھ 10 فروری 2016 13:54

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔10 فروری۔2016ء) وفاقی ترقیاتی ادارہ ( سی ڈی اے ) عدالتی حکم کے باوجواسلام آباد کے رہائشی سیکٹرمیں قائم انسپکٹر جنرل پولیس ( آئی جی پی) کا دفتر سیل نہ کر سکا ۔آ ئی جی پی آفس نے دفتر کو کسی اور جگہ منتقل کر نے کے لئیے ایک سال کا وقت مانگ رکھا ہے میڈیا رپورٹس کے مطابق اسلام آباد کے رہائشی علاقوں میں تجارتی سرگرمیوں کر ختم کر نے کے لئے سی ڈی اے کو ہدائت جا ری کی تھیں جس پر سی ڈی اے نے اب تک کی ہونے والی پیشر فت سے متعلق عدالت عظمیٰ میں رپورٹ جمع کروائی عدالت عظمیٰ میں جمع کرائی جانے والی رپورٹ میں سی ڈی اے نے عدالت کو بتایا کہ سی ڈی اے کے قواعد و ضوابط کی خلاف ورزی کرنے والے تما م پراپرٹی مالکان کو نوٹسز جاری کر دئے ہیں اور خلاف ورزی کے مرتکب مالکان کے کاروائی کا عمل جاری ہے جبکہ عدالتی حکم پر رہائشی علاقوں سے تجارتی سر گرمیاں ختم کر ا ئی جا رہیہیں ۔

(جاری ہے)

سی ڈی اے حکام نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ 1500 کے قریب ، تجارتی آؤٹ لیٹس،سرکاری دفاتر،سکول،سفارتخانے،اور پراؤیٹ دفاتر رہائشی علاقوں میں کام کر رہے ہیں ان میں سے 400 کے قریب مکانات میں تجارتی سر گرمیاں بند کر دی گئی ہیں ۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 123 مکانات کو سیل جبکہ 275 کے لگ بھگ مکانات کے مالکان نے رضاکارانہ طور پر تجارتی سر گرمیوں کو ختم کر دیا ہے جبکہ آئی جی پولیس اسلام آباد اور آئی جی موٹر وے پولیس کو بھی یہ ہدائیت کی گئی کہ وہ اپنے دفاتر رہائشی علاقوں سے منتقل کر لیں لیکن اسلام آباد کے سکیٹر ایف سیون میں قائم آئی جی آفس نے دفتر کو کسی اور جگہ منتقل کر نے کے یہ کہ کر ایک سال کا وقت مانگ لیا کہ ان کا نیا دفتر جی الیون فور میں تعمیر کے مراحل میں ہے ۔

رہائشی علاقوں میں پراؤیٹ سکولوں سے متعلق رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کہ نجی سکولوں کے مالکان نے 2014 میں اسلام آباد ھائکورٹ سے حکم امتناعی لیا تھا جس پر سی ڈی اے نے ان سکولوں کو خالی کرانے کے ساتھ ساتھ اس کیس کی جلد سماعت کے لئے درخواست دائر کی جس میں انہوں نے کہا ہے کہ 350 کے لگ بھگ نجی سکول رہائشی علاقوں میں کا م کر رہے سی ڈی اے چاہتا ہے کہ ان تمام سکولوں کو رہائشی علاقوں سے باہر منتقل کیا جائے رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ دفتر خارجہ کو بھی یہ درخواست کی گئی ہے غیر ملکی مشن کے لئے دفاتر حاصل کر ے اور رہائش علاقوں سے سفارتخانوں کو ڈپلومیٹک انکلیو میں منتقل کر ے ۔

واضح رہے کہ 21 جنوری کو ہونے والی گزشتہ سماعت میں سی ڈی اے نے عدالت عظمیٰ کو بتایا تھا کہ مختلف سیکٹر میں 27 جگہیں ایسی ہیں جہاں غیر ملکی سفارت خانوں نے سیکورٹی خدشات کے پیش نظر گلیاں، سٹرکیں، اور راستے بند کئے ہوئے ہیں رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ پاکستان پیپلز پارٹی نے جی سکس فور دفتر میں اپنی دفتر ی سر گرمیاں ترک کر دی ہیں اور دفتر کسی اور جگہ منتقل کر رہی ہے ۔

متعلقہ عنوان :