پنجاب حکومت ایکسپورٹرز کو آلو برآمد کرنے کیلئے ہر ممکن سہولت فراہم کررہی ہے،صوبائی وزیر زراعت

بدھ 10 فروری 2016 13:44

فیصل آباد/لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔10 فروری۔2016ء) صوبائی وزیر زراعت ڈاکٹر فرخ جاوید نے بتایا ہے کہ پنجاب حکومت ایکسپورٹرز کو آلو برآمد کرنے کیلئے ہر ممکن سہولت فراہم کررہی ہے اور آلو کی برآمد پر کسی قسم کی کوئی ڈیوٹی یا ٹیکس نہیں لگایا گیا۔ پنجاب سے سری لنکا ،ملائیشیا، روس، بحرین، قطر، عمان، کویت اور متحدہ عرب امارات کو گزشتہ 2ماہ میں 78ہزار 130ٹن سے زیادہ آلو برآمد کیا گیا، پنجاب اس سال بہتر پیداوار کی بدولت کم از کم3لاکھ میٹرک ٹن آلو برآمد کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

تفصیلات کے مطابق پنجاب سے رواں سال متحدہ عرب امارات کو 86ہزار 305، سری لنکاکو 71ہزار 287،،روس کو 40ہزار 492، بحرین کو 22ہزار 662، ملائیشیاکو 21ہزار 929 ٹن آلو کے علاوہ قطر، عمان اور کویت سمیت 274ہزار644ٹن آلو برآمد کیا گیا۔

(جاری ہے)

وزیرزراعت نے بتایاکہ پاکستانی آلو کی بہتر کوالٹی کے باعث دنیابھر میں مانگ ہے۔ ڈاکٹر فرخ جاوید نے بتایا کہ حکومت آلو کی پیداوار اور مارکیٹنگ پر نظر رکھے ہوئے ہے اوروہ خود بھی مقامی ایکسپورٹرز سے مسلسل رابطے میں ہیں۔

کاشتکار وں کے منافع میں اضافہ ہماری اولین ترجیح ہے اس لئے حکومت ملکی ضرورت سے زیادہ تمام آلو بر آمد کرے گی۔ وزیر زراعت نے مزید بتایا کہ حکومت نے گندم کی 1300روپے فی من قیمت یقینی بنانے کے لئے 100ارب روپے مختص کئے ہیں اور کاشتکاروں کو کماد کی 180روپے فی من قیمت دلوانے کے لئے ضلعی انتظامیہ کے ذریعے نگرانی کی جا رہی ہے۔مشینی کاشت کے فروغ کے لئے پنجاب کی2486یونین کونسلوں میں1.183ارب روپے کے فنڈز سے روٹاویٹر، ڈسک ہیرو، ربیع ڈرل اور چیزل پلو رعایتی قیمت پر فراہم کئے جا رہے ہیں۔سبزیوں کی پیداوار کے منصوبہ جات پر 410ملین روپے اور دالوں کی کاشت کے فروغ کے منصوبہ پر 127ملین روپے خرچ کئے جا رہے ہیں۔

متعلقہ عنوان :