فیصل آباد ،بڑھتے ہوئے جرائم کے پیش نظر پولیس افسران اپنی تعیناتی کرانے سے گریزا ں

بدھ 10 فروری 2016 13:42

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔10 فروری۔2016ء) فیصل آباد میں بڑھتے ہوئے جرائم کے پیش نظر پولیس افسران اپنی تعیناتی کرانے سے گھبرا رہے ہیں ۔آن لائن کے مطابق فیصل آباد ڈویژن ریجن میں آر پی او ریجنل پولیس آفسر کیپٹن(ر) احسان طفیل کے کورس پر جانے کے بعد اعلی پولیس آفسران کی 8 سیٹیں خالی پڑی ہیں ۔ بتایا گیا ہے کہ چند ماہ کے دوران پاکستان کے تیسرے بڑے شہر فیصل آباد میں جرائم کی رفتار میں جس قدر اضافہ ہوا ہے اس کے بعد پولیس آفسران فیصل آباد سے تبادلہ کرا کے جا چکے ہیں جبکہ بعض پولیس آفسران سیاسی مداخلت کی وجہ سے تعینات ہونے سے بھی گریزاں ہیں آن لائن سروے کے مطابق فیصل آباد شہر اور اس کے گرد نواح جڑانوالہ ، سمندری ،تاندیلیاوالا ، ماموں کانجن ، چک جھمرا کے علاقوں میں روزانہ کی بنیاد پر سو سے زائد ڈکیتی ، راہزنی ، موبائل ، نقدی ، موٹر سائکل اور کار چیننے کی وارداتیں ہو رہی ہیں جبکہ پولیس صرف چند ایک مقدمات درج کرنے پر اکتفا کرتی ہے ۔

(جاری ہے)

یہ امر قابل ذکر ہے کہ گزشتہ دنوں قومی اسمبلی کے سینٹ کمیٹی کے چیئرمین حاجی محمد اکرم انصاری ایم این اے کے گھر میں بھی ان کی موجودگی میں دن دیہاڑے میں ڈکیتی ہوئی یہاں مسلح ڈاکو حاجی اکرم انصاری اور اس کے اہلخانہ کو زدو کوب کر کے کروڑوں روپے مالیت کے زیورات ، نقدی اور کلاشنکوف بھی ساتھ لے گئے مگر پولیس اس ڈکیتی کے ملزمان کو گرفتار کرنے میں بھی ناکام رہی ۔

فیصل آباد میں جن پولیس اعلی آفسران کی سیٹیں خالی پڑی ہیں ان میں آر پی او ، ایس ایس پی انویسٹی گیشن ، ایس ایس ریجنل ایوسٹی گیشن ، ایس ایس پی سپیشل برانچ ، ایس ایس پی ٹریفک ، ایس پی ایڈمن اینڈ سیکورٹی برانچ ، ایس پی اقبال ٹاؤن اور ڈی ایس پی صدر ٹریفک شامل ہیں جبکہ صوبائی وزیر قانون رانا ثنا ء جن کے پاس وزارت داخلہ کا قلمدان بھی ہے ان کا بھی فیصل آباد ضلع سے تعلق ہے مگر وہ بھی فیصل آباد میں بڑھتی ہوئی قتل ، ڈکیتی کی وارداتوں کے سدباب کے لئے کوئی موثر اقدامات کرنے میں ناکام ہیں ۔

متعلقہ عنوان :