معیشت کی بہتری کیلئے عالمی بنک کیساتھ مزید تعاون کے خواہاں ہیں،شہبازشریف

بدھ 10 فروری 2016 11:43

لاہور((اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔10 فروری۔2016ء)وزیراعلی پنجاب شہبازشریف نے کہا ہے کہ پنجاب کی ترقیاتی حکمت عملی 2018کے تحت سالانہ شرح ترقی کا ہدف 8فیصد مقرر کیا گیا ہے،آئندہ اڑھائی برسوں میں 20لاکھ ہنرمند افرادی قوت تیار کرنے کا ہدف پورا کیا جائے گا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق وزیراعلی پنجاب شہبازشریف نے عالمی بینک کے صدر جم یونگ کم(Jim Yong Kim) سے ملاقات کرتے ہوئے کہا کہ توانائی بحران پر قابو پاکر سرمایہ کاری کے ہدف میں اضافہ ترقیاتی حکمت عملی کا اہم جزوہے۔

صوبے میں گیس سے چلنے والے 3600میگاواٹ بجلی کے کارخانے لگائے جارہے ہیں، توانائی منصوبوں میں شفافیت کی اعلی مثال قائم کرتے ہوئے112ارب روپے کے قیمتی قومی وسائل بچائے گئے ہیں۔وزیراعلی نے کہا کہ صوبے میں عالمی معیار کا جدید انفراسٹرکچربھی بنایا جارہا ہے ،صوبہ بھر میں4کلومیٹردیہی سڑکوں کی تعمیر و مرمت اور بحالی کا منصوبہ کامیابی سے جاری ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ انفارمیشن ٹیکنالوجی کے ذریعے عوام کی خوشحالی اورخدمات میں بہتری لائی جارہی ہے،ای گورننس کو فروغ دیتے ہوئے سرکاری اداروں کی کارکردگی بہتر کرنے اور عوام کو تیز ترین خدمات کی فراہمی یقینی بنانے کے لئے سٹیزن فیڈ بیک مانیٹرنگ پروگرام پر عملدرآمد کامیابی سے جاری ہے۔وزیراعلی نے عالمی بنک کے صدر سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ حکومت پنجاب عوام کو باوقار اور محفوظ،آرام دہ ،باکفایت اورعالمی معیار کی سفری سہولتیں فراہم کرنے کیلئے موثر اقدامات کررہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ لاہور اور راولپنڈی میں روزانہ لاکھوں افراد جدید میٹروبس سروس سے استفادہ کررہے ہیں جبکہ ملتان میں میٹروبس کے منصوبے پر تیزرفتاری سے کام جاری ہے۔وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ صوبائی دارالحکومت میں چین کے تعاون سے لاہور اورنج لائن میٹروٹرین کا منصوبہ شروع کیاگیا ہے۔تعلیم سمیت تمام اداروں میں بھرتیاں صرف اورصرف میرٹ کی بنیاد پر کی جارہی ہیں اور ایک لاکھ اساتذہ مکمل شفافیت اورمیرٹ پر بھرتی کیے گئے ہیں۔

وزیراعلیٰ نے ورلڈ بنک کے صدر جم یونگ کم کو چائلڈ لیبر کے خاتمے کے لئے حکومت پنجاب کی خدمات سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ بھٹہ پر کام کرنے والے 30ہزاربچوں کو سکولوں میں داخلہ دیا گیا ہے۔ عوام کو صحت کی سہولتوں کی فراہمی کیلئے صوبے کی تاریخ کا سب سے بڑا بجٹ دیا گیا ہے۔ہیلتھ سروسز کی جدید ٹیکنالوجی کے ذریعے مانٹیرنگ کی جارہی ہے۔انہوں نے کہا کہ عالمی بنک کے ساتھ مستقبل میں مزید قریبی رابطہ رکھتے ہوئے تعاون کو فروغ دیتے ہوئے پاکستان کو آگے لے جانے کے لئے اجتماعی بصیرت سے دن رات محنت کریں گے۔