حکومت برآمدات میں اضافہ ،صنعتوں کی بحالی اور پبلک انویسٹمنٹ کے ذریعے تیز رفتاری سے ترقی کر سکتی ہے،غیر ضروری اخراجات ختم ،وزارتوں میں کمی اور زیادہ سے زیادہ ٹیکس اکٹھا کرنا ہوگا،تھنک ٹینک آئی پی آرنے ملکی ترقی کیلئے جامع رپورٹ جاری کر دی

منگل 9 فروری 2016 21:55

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔09 فروری۔2016ء) تھنک ٹینک انسٹی ٹیوٹ فار پالیسی ریفارمز نے ملک میں معیشت کی جلد بحالی پر ایک مفصل رپورٹ جاری کی ہے جو کہ ایک پائیدار اور مستحکم معیشت کی ترقی کی طرف ایک قابل عمل راستہ مہیا کرتی ہے۔ یہ رپورٹ تھنک ٹینک آئی پی آر کے چیئر مین اور سابق وفاقی وزیر تجارت ہمایوں اختر خان نے تیار کی ہے رپورٹ کے مطابق پاکستان میں آئی ایم ایف کے پروگرام کے تحت ملک کی معیشت میں بہتری آئی ہے جس میں ادائیگیوں کا توازن بہتر ہوا ہے اس کے علاوہ تجارتی خسارہ اور مہنگائی بھی کنٹرول میں رہی ہے لہذاب ا حکومت کو چاہیے کہ وہ معیشت کی مزید بہتری اور استحکام کی طرف توجہ دے خاص طور پر سرمایہ کاری کے نئے مواقع تلاش کرے تاکہ ملک میں ناصرف روزگار کے مواقع دستیاب ہو ں بلکہ کاروباری سرگرمیاں بھی تیز ہو سکیں ۔

(جاری ہے)

رپورٹ میں ملک میں معیشت کی دگنا ترقی کیلئے حکمت عملی بھی بیان کی گئی ہے جس کے مطابق اگر تین اہم شعبوں پر اگر توجہ دی جائے تو ملک کی معیشت رفتار پکڑ سکتی ہے ان شعبوں میں برآمدات میں اضافہ ، صنعتوں کی بحالی اور سرمایہ کاری وغیرہ شامل ہیں ۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ منجمند برآمدات کے باوجود روپے کی قدر میں اضافہ کیا جا رہا ہے اور یہ اضافہ بھی روپے کی قدر میں اس وقت کیا جا رہا ہے جب دنیا میں کرنسی کی قدر ڈالر کی نسبت کم ہو رہی ہے ۔

حقیقت تو یہ ہے کہ دنیا میں پاکستان جیسے ممالک اپنی کرنسی کی قدر میں کمی کر رہے ہیں تاکہ ان کو برآمدات کا زیادہ سے زیادہ فائدہ ہو سکے حقیقت پاکستان میں برآمدات تو منجمند ہیں جبکہ روپے کی قیمت میں تقریباً20فیصد تک اضافہ کر دیا گیاہے جس کا نقصان ہمارے برآمد کنندگان کو ہو رہا ہے ۔جہاں تک صنعتی شعبے کا تعلق ہے پچھلے سالوں میں اس کی تنزلی میں بہت اضافہ ہو ا ہے لہذا صنعتوں کی بحالی کیلئے آئی پی آر نے لمبی مدت کیلئے مقررہ شرح پر فنانسنگ پروجیکٹس پر عمل کرنے کی شفارش کی ہے ۔

اس کے علاوہ آئی پی آر کی رپورٹ میں پبلک انویسٹمنٹ کی طرف توجہ دلائی گئی ہے جو کہ ملک کے اندر انتہائی نچلی سطح پر آ چکی ہے اگر حکومت پبلک انویسٹمنٹ میں اضافہ کرتی ہے تو نا صرف ملک میں تجارتی سرگرمیوں میں اضافہ ہوتا ہے بلکہ روزگار کے مواقع بھی مہیا ہو نگے ۔ ملک میں معیشت کی بحالی کیلئے آئی پی آر کی رپورٹ میں مزیدشفارشات بھی پیش کی گئی ہیں کہ غیر ضروری اخراجات ختم کیے جائے نیز ریونیو میں اضافہ کیا جائے ۔

ملک کے اندر وزارتوں کی تعداد کو کم کیا جائے ۔ صوبوں کو چاہیے کہ وہ ریونیوکی بہتری کیلئے اپنا کردار ادا کریں ۔اس وقت ملک میں زرعی انکم ٹیکس جزوی طور پر تقریباً ایک ارب روپے اکٹھا ہو تا ہے جبکہ ملک کی معیشت میں زرعی سیکٹر کا حصہ تقریباً 21فیصد ہے،لہذا صوبائی بورڈ آف ریونیو کی پرفارمنس کو بھی بہتر بنانا ہو گا رپورٹ میں تجویز کیا ہے کہ صوبوں کو چاہے کہ وہ شہروں میں زیادہ سے زیادہ پراپرٹی ٹیکس اکٹھا کریں نیز خدمات پر بھی ٹیکس لگائیں ۔

آئی پی آر کی رپورٹ میں شفارشات کی گئی ہے کہ پراپرٹی پرکیپیٹل گینز ٹیکس بھی لگایا جائے۔ آئی پی آر کی رپورٹ کا مکمل مطالعہ کرنے سے یہ معلوم ہوتا ہے کہ یہ رپورٹ ملک میں معیشت کی بحالی اور استحکام کیلئے ایک جامع گائیڈ لائن مہیا کرتی ہے لہذا حکومت کو چاہیے کہ وہ کم ازکم تین شعبوں یعنی برآمدات میں اضافہ ،صنعتوں کی بحالی اور پبلک انویسٹمنٹ بڑھا کر ملک میں تعمیر ترقی کی نئی راہیں کھول سکتی ہے ۔

متعلقہ عنوان :