سابق وفاقی وزیر پٹرولیم ڈاکٹرعاصم حسین کی کرپشن کیسز میں نیب کی جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد

منگل 9 فروری 2016 16:19

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔09 فروری۔2016ء) کراچی کی احتساب عدالت نے سابق وفاقی وزیر پٹرولیم ڈاکٹرعاصم حسین کی کرپشن کیسز میں نیب کی طرف سے جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کردی،عدالت نے ڈاکٹر عاصم حسین کو 12 روز کے جوڈیشل ریمانڈ پرجیل بھیجتے ہوئے تفتیشی افسرکو 22 فروری تک ریفرنس عدالت میں پیش کرنے کا حکم دے دیا،نیب کی طرف سے ڈاکٹرعاصم حسین کی ریمانڈ رپورٹ بھی جمع کرا دی گئی،جس میں ڈاکٹر عاصم سمیت 5افراد کو نامزد کیا گیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق منگل کو ریمانڈ ختم ہونے پر نیب نے ڈاکٹر عاصم حسین کو احتساب عدالت میں پیش کردیا۔ دوران سماعت نیب نے عدالت کے روبرو ریمانڈ رپورٹ پیش کی، نیب کی ریمانڈ رپورٹ میں ڈاکٹر عاصم سمیت 5افراد کونامزدکیاہے، نیب کی طرف سے نامزد کیے گئے 5 افراد میں عبدالحمیدگروپ فنانس ایڈوائزر ضیاالدین گروپ یونیورسٹیزاینڈہاسپٹلزاور سابق ڈائرکٹر لینڈکے ڈی اے سید اطہرحسین شامل ہیں۔

(جاری ہے)

نیب کی طرف سے ڈاکٹر عاصم حسین اور نامزد افراد پر منی لانڈرنگ، کھاد کے کار خانوں اور گیس کے کنکشن میں کمیشن لینے کاالزام لگایا گیا ہے دیگرالزامات میں لوگوں کے ساتھ ویلفیئرکے نام پرجعلسازی، فراڈ، زمینوں کی غیرقانونی الاٹمنٹ اور سرکاری زمین پرقبضہ شامل ہیں۔ رپورٹ میں نیب کی جانب سے 462.5 ارب روپے کی رقم کی جعلسازی سے متعلق بتایاگیاہے۔نیب نے ڈاکٹر عاصم حسین کے 14 روزہ جسمانی ریمانڈ کی درخواست کی تھی جو عدالت نے مسترد کرتے ہوئے انہیں 12 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔ عدالت نے اپنے حکم میں کہا کہ تفتیشی افسر 22 فروری تک ریفرنس عدالت میں پیش کرے۔

متعلقہ عنوان :