اورنج ٹرین حقیقی معنی میں نقصان عامہ کا منصوبہ ہے، منصوبے سے مجموعی طور پر10لاکھ افراد متاثر ہونگے‘محمود الرشید

حکومت پنجاب نے مفاد عامہ کے دیگرمنصوبوں کے فنڈز ٹرین کی پٹری پر چڑھائے تعلیم اور صحت سمیت دیگر محکموں کے فنڈز کو سرنڈر کرایا جا رہا‘اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی

پیر 8 فروری 2016 18:41

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔08 فروری۔2016ء) پنجاب اسمبلی میں قائد حزب اختلاف میاں محمودالرشید نے کہا کہ حکومت پنجاب نے صاف پانی پروگرام کے2ارب، دیہی علاقوں کیلئے ہیلتھ انشورنس پروگرام کا ایک ارب، قبرستانوں کیلئے مختص رقم میں سے ایک ارب، اجالا سکیم کے50کروڑ، یوتھ انٹرن شپ پروگرام کے700ملین، شعبہ زراعت کے300 جبکہ کسانوں کیلئے ریلیف منصوبوں میں سے1400ملین روپے اورنج ٹرین پر لگائے گئے۔

پنجاب اسمبلی کے اجلاس کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حکومت پنجاب نے اس کے علاوہ بھی مفاد عامہ کے دیگرمنصوبوں کے فنڈز ٹرین کی پٹری پر چڑھائے اور اب تعلیم اور صحت سمیت دیگر محکموں کے فنڈز کو سرنڈر کرایا جا رہا لیکن پنجاب کے حکمرانوں نے جھوٹ کو خود پر لازم قرار دے رکھا ہے۔

(جاری ہے)

ایک سوال کے جواب میں میاں محمودالرشید نے کہا کہاورنج ٹرین منصوبے پر بغیر کسی منصوبہ بندی کے کام کا آغاز ہوافنڈز نہ ملنے کے باعث ٹھیکداروں نے کام روک دیا سخت مالی بحران کے باوجود صوبائی حکومت نے پنجاب بینک سے5ارب کا قرض لیا جس پر31کروڑ سود بھی ادا کرنا پڑیگا اس ضمن میں لاہور ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے ڈی جی کی جانب سے پی سی ون کسی کو بھجوائے بغیر براہ راست محکمہ ترقیاتی ومنصوبہ بندی کے اجلاس میں رکھا گیا اور بینک آف پنجاب سے ایل ڈی اے کے سول ٹھیکیداروں کو مالی سہولیات فراہم کرنے کیلئے31کروڑ 27لاکھ 50ہزار روپے بطور سود دینے کیلئے رقم منظور کرائی گئی منصوبے پرلاگت200ارب سے بڑھ چکی ہے جس میں وہ رقم شامل نہیں جو متاثرین کو ادا کی جانی ہے وہ بھی شامل کر لی جائے لاگت 300ارب سے بھی تجاوز کر جائیگی، منصوبے پر لاگت بڑھی تو اس مشکل سے سے بچنے کیلئے حکومت نے صوبے میں جاری تقریبا 611چھوٹے بڑے منصوبے ختم کرکے ان کے فنڈز کو اورنج ٹرین پر منتقل کر دیا۔

انہوں نے کہاکہ اورنج ٹرین حقیقی معنی میں نقصان عامہ کا منصوبہ ہے، عام شہریوں کو جبری طور پربے گھر کیا جا رہا ہے لوگوں سے انکا کاروبار چھینا جا رہا ہے، منصوبے سے مجموعی طور پر10لاکھ افراد متاثر ہونگے۔ اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ کل متحدہ اپوزیشن اسمبلی ہال سے وزیراعلیٰ ہاؤس تک اورنج ٹرین کیخلاف احتجاجی واک کریگی ۔