راولپنڈی،پراپرٹی ٹیکس وصولی مہم،12 سو کمرشل،رہاشی عمارتیں سیل، 65 فیصد ریکوری

400 گاڑیاں ٹوکن نہ لگانیپر بند،شہر کے بعض علاقوں میں پانچ مرلے کے مکانات ٹیکس فری، پوش علاقوں میں پانچ مرلے پر بھی ٹیکس عائد راولپنڈی کے گنجان آباد علاقوں میں پراپرٹی ٹیکس کا رواں سال ہدف 46 کروڑ ہے،ای ٹی او پراپرٹی شیخ شاہد اقبال کی آن لائن سے گفتگو

پیر 8 فروری 2016 18:02

راولپنڈی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔08 فروری۔2016ء) ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن کے شعبہ پراپرٹی ٹیکس نے اندرون شہر سے ٹیکس وصولی مہم کے دوران 12 سو سے زائد کمرشل و رہاشی عمارتوں کو سیل کرتے ہوئے 65 فیصد ریکوری کر لی۔شہر کے بعض علاقوں میں پانچ مرلے کے مکانات ٹیکس فری جبکہ اس سے زائد پر ٹیکس لاگو ہیں، لیکن پوش علاقوں میں پانچ مرلے پر بھی ٹیکس عائد کیا گیا ہے۔

گزشتہ روز جنرل ہولڈ اب کے دوران ساڑھے چار سو سے زائد گاڑیاں ٹوکن نہ لگائے جانے کے سبب بند کر دی ہیں۔اس حوالے سے ای ٹی او پراپرٹی زون ٹو شیخ شاہد اقبال نے آن لائن کو بتایا کہ راولپنڈی کے گنجان آباد رہائشی و کمرشل علاقے گوالمنڈی ، راجہ بازار، باغ سرداراں ، پیرودھائی، خیابان سر سید، سٹلائیٹ ٹاؤن، شمس آباد ، فیض آباد و دیگر علاقوں میں رواں سال پراپرٹی ٹیکس کا ہدف 46 کروڑ روپے ہے، جس میں تمام ٹیم نے شب و روز کام کرتے ہوئے 65 فیصد ہدف حاصل کر لیا ہے۔

(جاری ہے)

جبکہ ٹیکس ریکوری کے دوران نوٹسسز کے باوجود ٹیکس جمع نہ کروانے والے مالکان کی12 سو سے زائد رہائشی و کمرشل عمارتیں سیل بھی کی گئی ہیں۔جن میں سے بیشتر ٹیکس جمع کروانے پر ڈی سیل کر دی گئی ہیں۔انہوں نے کہا کہ اب ہمارے پاس وقت زیادہ ہونے کے باوجود ٹارگٹ کے قریب ہیں، جو کہ اس مالی سال کے اختتام سے قبل پورا کر لیا جائے گا۔انہوں نے بتایا کہ کمرشل و پوش علاقوں میں پانچ مرلے کے رہائشی پلاٹ پر بھی ٹیکس ہے، جبکہ دیگر علاقوں میں پانچ مرلے تک ٹیکس میں چھوٹ دی گئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ پراپرٹی ٹیکس ریکوری کے ساتھ ساتھ گاڑیوں کے ٹوکن چیک کرنے کیلئے ہفتہ کے روزشہر کے آٹھ مقامات پر ناکے لگائے گئے تھے، جہاں دوران چیکنگ تقریبا ساڑھے چار سو گاڑیاں ٹوکن پورا نہ ہونے پر بند کی گئی ہیں۔

متعلقہ عنوان :